April 25, 2024

قرآن کریم > الـمجادلـة >sorah 58 ayat 21

كَتَبَ اللّٰهُ لَاَغْلِبَنَّ اَنَا وَرُسُلِيْ ۭ اِنَّ اللّٰهَ قَوِيٌّ عَزِيْزٌ

اللہ لکھ چکا کہ میں غالب ہوں گا اور میرے رسول، بیشک اللہ زور آور ہے زبردست

آيت 21:  كَتَبَ اللَّهُ لَأَغْلِبَنَّ أَنَا وَرُسُلِي:  «الله نے لكھ ديا هے كه يقينًا ميں غالب رهوں گا اور ميرے رسول».

ميں اور ميرے رسول لازمًا غالب هو كر رهيں گے. يه مضمون اس سے پهلے سورة الصافات كى ان آيات ميں بھى آ چكا هے:  (وَلَقَدْ سَبَقَتْ كَلِمَتُنَا لِعِبَادِنَا الْمُرْسَلِينَ  إِنَّهُمْ لَهُمُ الْمَنْصُورُونَ  وَإِنَّ جُنْدَنَا لَهُمُ الْغَالِبُونَ)  «اور همارى يه بات پهلے سے طے شده هے اپنے ان بندوں كے ليے جن كو هم (رسول بنا كر) بھيجتے رهے هيں، كه ان كى لازمًا مدد كى جائے گى، اور يقينًا همارا لشكر هى غالب رهے گا».

اس بارے ميں قبل ازيں بھى متعدد بار ذكر هو چكا هے كه اهم مضامين قرآن حكيم ميں كم از كم دو مرتبه ضرور آتے هيں. يه مضمون بھى اسى اصول كے تحت سورة الصافّات كے بعد يهاں پھر آيا هے.

إِنَّ اللَّهَ قَوِيٌّ عَزِيزٌ:  «بے شك الله زبردست هے، زور آور هے».

حزب الشيطان كے ذكر كے بعد فورى تقابل (simultaneous contrast) كے طور پر اب اگلى آيت ميں حزب الله كا ذكر هے. يه آيت حزب الله كى ركنيت كے معيار كے حوالے سے litmus test بھى هے. اس ٹيسٹ كا تعلق انسان كے قلبى تعلقات اور قريبى رشتوں سے هے. اگر كسى مسلمان كا كوئى رشته دار، چاهے وه اس كا باپ، بيٹا يا بھائى هى كيوں نه هو، كافر ومشرك هے اور وه اسلام كى مخالفت ميں باقاعده سرگرمِ عمل هے، تو اس مسلمان كے ليے لازم هے كه اس كے ايمان كى تلوار اس دشمنِ خدا كے ساتھ موجود اپنے رشتے كو كاٹ پھينكے. ليكن اگر كوئى مسلمان ايسا كرنے ميں كامياب نه هو سكا اور كسى ايسے فرد كے ساتھ اس كے قلبى تعلق كا پيوند بدستور استوار رها جو الله اور اس كے رسول صلى الله عليه وسلم كى مخالفت ميں سرگرمِ عمل هے تو ايسا مسلمان حزب الله سے خارج سمجھا جائے گا.

UP
X
<>