April 19, 2024

قرآن کریم > الـجـمـعـة >sorah 62 ayat 10

فَاِذَا قُضِيَتِ الصَّلٰوةُ فَانْتَشِرُوْا فِي الْاَرْضِ وَابْتَغُوْا مِنْ فَضْلِ اللّٰهِ وَاذْكُرُوا اللّٰهَ كَثِيْرًا لَّعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ

پھر جب نماز پوری ہوجائے تو زمین میں منتشر ہوجاؤ، اور اﷲ کا فضل تلاش کرو، اور اﷲ کو کثرت سے یاد کرو، تاکہ تمہیں فلاح نصیب ہو

آيت 10:  فَإِذَا قُضِيَتِ الصَّلَاةُ فَانْتَشِرُوا فِي الْأَرْضِ وَابْتَغُوا مِنْ فَضْلِ اللَّهِ:  «پھر جب نماز پورى هو چكے تو زمين ميں منتشر هو جاؤ اور الله كا فضل تلاش كرو»

يعنى جمعه كے حوالے سے اسلام ميں يهوديوں كے يومِ سبت جيسى سختى نهيں هے كه پورا دن الله كى عبادت كے ليے مخصوص كر دو. بلكه مسلمانوں سے اس دن صرف يه تقاضا هے كه وه نمازِ جمعه سے قبل اپنے تمام كام كاج چھوڑ ديں، نهائيں دھوئيں، اچھے كپڑے پهنيں، خوشبو لگائيں اور بروقت مسجد ميں پهنچ جائيں، تاكه تعليمى وتربيتى نشست سے بھرپور استفاده كر سكيں. اسى ليے نمازِ جمعه كے ليے اوّل وقت ميں مسجد ميں آنے والے كو حديث ميں اونٹ كى قربانى كے برابر ثواب كى بشارت دى گئى هے. دوسرى طرف نمازِ جمعه ترك كرنے والے كے ليے حضور صلى الله عليه وسلم نے سخت وعيد سنائى هے. آپ صلى الله عليه وسلم كا فرمان هے:

« مَنْ تَرَكَ ثَلَاثَ جُمُعَاتٍ مِنْ غَيْرِ عُذْرٍ طُبِعَ عَلَى قَلْبِهِ».

«جو شخص بغير كسى عذر كے مسلسل تين جمعے ترك كر دے الله تعالى اس كے دل پر مهر لگا ديتا هے».

اس وعيدى حكم ميں بھى يهى فلسفه كارفرما هے كه مسلمانوں كے درميان كوئى ايك فرد بھى ايسا نه هو جو تعليم وتربيت كے اس اجتماعى پروگرام سے مستقل طور پر كٹ كر ره جائے. بهرحال جمعه كے دن «شرعى مصروفيت» صرف نمازِ جمعه كى ادئيگى تك هى هے، اس كے بعد هر كوئى اپنى دنيوى مصروفيات كے ليے آزاد هے. اس ليے حكومت كو بھى چاهيے كه وه جمعے كے دن آدھى چھٹى قرآن مجيد كے مذكوره حكم كے مطابق كرے. يعنى اگر جمعه كے دن لوگوں كو آدھى چھٹى دينا ضرورى هے تو يه چھٹى صبح كے وقت هونى چاهيے تاكه لوگ آسانى سے نمازِ جمعه كى تيارى كريں، نماز ادا كريں اور نماز كے بعد معمول كے مطابق اپنے كام نپٹائيں.

وَاذْكُرُوا اللَّهَ كَثِيرًا لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ:  «اور الله كو ياد كرو كثرت سے تاكه تم فلاح پاؤ».

UP
X
<>