April 19, 2024

قرآن کریم > الـجـمـعـة >sorah 62 ayat 6

قُلْ يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ هَادُوْٓا اِنْ زَعَمْتُمْ اَنَّكُمْ اَوْلِيَاءُ لِلّٰهِ مِنْ دُوْنِ النَّاسِ فَتَمَنَّوُا الْمَوْتَ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِيْنَ

(اے پیغمبر ! ان سے) کہو کہ : ’’ اے لوگو جو یہودی بن گئے ہو ! اگر تمہارا دعویٰ یہ ہے کہ سارے لوگوں کو چھوڑ کر تم ہی اﷲ کے دوست ہو، تو موت کی تمنا کرو، اگر تم سچے ہو۔‘‘

آيت 6:   قُلْ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ هَادُوا إِنْ زَعَمْتُمْ أَنَّكُمْ أَوْلِيَاءُ لِلَّهِ مِنْ دُونِ النَّاسِ:  «(اے نبى صلى الله عليه وسلم!) آپ كهه ديجيے كه اے وه لوگو جو يهودى هو گئے هو، اگر تمهيں واقعى يه گمان هے كه بس تم هى الله كے دوست هو باقى سب لوگوں كو چھوڑ كر»

زعم كا لفظ «خيال خام» كے معنى ميں هم اردو ميں بھى استعمال  كرتے هيں كه فلاں شخص كو فلاں چيز كا بڑا زعم هے. تو اگر تم لوگوں كو الله تعالى كے چهيتے اور محبوب هونے كا ايسا هى زعم هے:

فَتَمَنَّوُا الْمَوْتَ إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ:  «تو تم موت كى تمنا كرو، اگر تم واقعى سچے هو».

اگر تم واقعى الله كے محبوب اور دوست هو تو تمهيں اپنے دوست سے وصل كى تمنا هونى چاهيے اور يه تمنا چونكه موت كے ذريعے پورى هو سكتى هے اس ليے تمهارے دلوں ميں هر وقت موت كى خواهش موجزن رهنى چاهيے. يه مضمون اس سے پهلے سورة البقرة (آيات: 94، 95، 96) ميں بھى آ چكا هے.

UP
X
<>