April 25, 2024

قرآن کریم > الـمنافقون >sorah 63 ayat 10

وَاَنْفِقُوْا مِنْ مَّا رَزَقْنٰكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ يَّاْتِيَ اَحَدَكُمُ الْمَوْتُ فَيَقُوْلَ رَبِّ لَوْلَآ اَخَّرْتَنِيْٓ اِلٰٓى اَجَلٍ قَرِيْبٍ ۙ فَاَصَّدَّقَ وَاَكُنْ مِّنَ الصّٰلِحِيْنَ 

اور ہم نے تمہیں جو رزق دیا ہے، اُس میں سے (اﷲ کے حکم کے مطابق) خرچ کر لو، قبل اس کے کہ تم میں سے کسی کے پاس موت آجائے تو وہ یہ کہے کہ : ’’ اے میرے پروردگار ! تو نے مجھے تھوڑی دیر کیلئے اور مہلت کیوں نہ دے دی کہ میں خوب صدقہ کرتا، اور نیک لوگوں میں شامل ہو جاتا۔‘‘

آيت 10:  وَأَنْفِقُوا مِنْ مَا رَزَقْنَاكُمْ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَأْتِيَ أَحَدَكُمُ الْمَوْتُ:  «اور خرچ كر دو اس ميں سے جو كچھ هم نے تمهيں ديا هے اس سے پهلے پهلے كه تم ميں كسى كى موت كا وقت آ جائے»

فَيَقُولَ رَبِّ لَوْلَا أَخَّرْتَنِي إِلَى أَجَلٍ قَرِيبٍ فَأَصَّدَّقَ وَأَكُنْ مِنَ الصَّالِحِينَ:  «پھر وه اس وقت كهے كه اے ميرے رب! تو نے مجھے ايك قريب وقت تك كيوں مهلت نه دى كه ميں صدقه كرتا اور نيك لوگوں ميں سے هو جاتا!».

گويا نفاق كى بيمارى كا بالمثل علاج انفاق هے. سورة الحديد كى آيت: 18 كے تحت وضاحت كى جاچكى هے كه مال كى محبت كو دل سے نكالنے كے ليے دل كى زمين ميں «انفاق» كا هل چلانا پڑتا هے اور جو لوگ يه هل چلانے ميں كامياب هو جاتے هيں اصل كاميابى ان هى كے حصے ميں آتى هے:

﴿إِنَّ الْمُصَّدِّقِينَ وَالْمُصَّدِّقَاتِ وَأَقْرَضُوا اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا يُضَاعَفُ لَهُمْ وَلَهُمْ أَجْرٌ كَرِيمٌ  وَالَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّهِ وَرُسُلِهِ أُولَئِكَ هُمُ الصِّدِّيقُونَ وَالشُّهَدَاءُ عِنْدَ رَبِّهِمْ﴾ الآية.

«يقينًا صدقه دينے والے مرد اور صدقه دينے والى عورتيں اور جو الله كو قرضِ حسنه ديں، ان كو كئى گنا بڑھا كر ديا جائے گا اور ان كے ليے بڑا باعزت اجر هو گا. اور جو لوگ ايمان لائے الله پر اور اس كے رسولوں پر انهى ميں سے صديق اور شهداء هوں گے اپنے رب كے پاس ......»

زير مطالعه آيت ميں نقشه كھينچا گيا هے كه ايك بڑا حسرت كا وقت آئے گا جب انسان كفِ افسوس ملے گا كه اے كاش! ميں اس مال كو الله كى راه ميں صدقه كر سكتا. آج يه لوگ دونوں هاتھوں سے مال جمع كر رهے هيں اور گھروں كى آرائش وزيبائش پر بے تحاشا خرچ كر رهے هيں، ليكن ايك وقت آئے گا جب اهل وعيال، عزيز واقارب، مال ودولت اور جائيداد، سب كو چھوڑ كر يهاں سے جانا هو گا. اُس وقت انسان حسرت سے كهے گا كه پروردگار! كيوں نه تو نے مجھے ذرا اور مهلت دے دى! تو اگر ذرا اس وقت كو ٹال دے تو پھر ميں يه سب كچھ تيرى راه ميں لٹا دوں، سارا مال صدقه كر دوں اور ميں بالكل سچائى اور نيكوكارى كى راه اختيار كر لوں. ليكن اس وقت اس حسرت كا كوئى نتيجه برآمد نهيں هو گا. اس ليے كه الله كى يه سنت ثابته هے كه جب كسى كا وقت معين آ جائے تو پھر اُسے مؤخر نهيں كيا جاتا!

UP
X
<>