April 25, 2024

قرآن کریم > الـمنافقون >sorah 63 ayat 9

يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تُلْهِكُمْ اَمْوَالُكُمْ وَلَآ اَوْلَادُكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللّٰهِ ۚ وَمَنْ يَّفْعَلْ ذٰلِكَ فَاُولٰۗئِكَ هُمُ الْخٰسِرُوْنَ

اے ایمان والو ! تمہاری دولت اور تمہاری اولاد تمہیں اﷲ کی یاد سے غافل نہ کرنے پائیں ۔ اور جو لوگ ایسا کریں گے، وہ بڑے گھاٹے کا سودا کرنے والے ہوں گے

        اب دوسرے ركوع كے تين آيات ميں اس بيمارى كا علاج بتايا گيا هے. جس طرح طب ميں ايك مرض كا علاج دو طرح كيا جاتا هے، ايك حفاظتى (preventive) قسم كا علاج هے اور دوسرا معالجاتى (curative) طرز كا، اسى طرح يهاں بھى مرضِ نفاق كے علاج كے ضمن ميں يه دونوں پهلو سامنے آ رهے هيں. ظاهر هے كسى بيمارى كے حوالے سے انسان كى پهلى كوشش تو يهى هونى چاهيے كه وه اس بيمارى كى چھوت سے بچا رهے. اس كے ليے ظاهر هے اسے پرهيزى اقدام (preventive measures) اپنانے كى ضرورت هو گى. جيسے آج كل كسى بيمارى سے بچنے كا مؤثر طريقه يهى هے كه آپ متعلقه ويكسينيشن كا انجكشن لگوا ليں. چنانچه اب اگلى آيت ميں اس اقدام كا ذكر هے جسے نفاق كى بيمارى سے بچنے كے ليے حفظِ ما تقدم كے طور پر اپنانا ضرورى هے.

آيت 9:  يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُلْهِكُمْ أَمْوَالُكُمْ وَلَا أَوْلَادُكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللَّهِ:  «اے اهلِ ايمان! تمهيں غافل نه كرنے پائيں تمهارے اموال اور تمهارى اولاد الله كى ياد سے».

يهاں دو چيزوں كو معين كيا گيا هے جو انسان كو الله كى ياد سے غافل كرنے كا باعث بنتى هيں، يعنى مال اور اولاد. يهى مضمون آگے چل كر سورة التغابن ميں نهايت واضح شكل ميں بايں الفاظ آيا هے: ﴿إِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ﴾ آيت: 15}. «جان لو تمهارے مال اور تمهارى اولاد هى ذريعه آزمائش هيں». يهى تو وه كسوٹى هے جس پر تمهيں پركھا جا رها هے. چنانچه متنبه كر ديا گيا كه اهلِ ايمان! ديكھنا تمهيں تمهارے اموال اور تمهارى اولاد الله كى ياد سے غافل نه كر ديں.

وَمَنْ يَفْعَلْ ذَلِكَ فَأُولَئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ:  «اور جو كوئى ايسا كريں گے تو وهى خسارے ميں رهيں گے».

يهاں الله كے ذكر سے مراد صرف يهى نهيں كه انسان هر وقت تسبيحات وغيره پڑھتا رهے، بلكه اس كا وسيع تر مفهوم يه هے كه انسان كو الله هر وقت ياد رهے اور اسى بنا پر وه اپنے جمله فرائض كى ادائيگى كے ليے هر وقت كمر بسته رهے. تو اے اهلِ ايمان! كهيں ايسا نه هو كه اموال واولاد كے معاملات ميں منهمك هو كر تم الله هى كو بھلا دو. جيسا كه آج كل همارى اكثريت كا حال هے. آج اگر آپ لوگوں كو الله اور دين كى طرف بلائيں تو آپ كو عام طور پر يهى جواب ملے گا كه كيا كريں جى وقت هى نهيں ملتا! اب ظاهر هے جو شخص ايك خاص «معيار زندگى» كو اپنا معبود بنا كر دن رات اس كى پوجا ميں لگا هو تو اُس كے پاس معبودِ حقيقى كى طرف رجوع كرنے كے ليے وقت كيونكر بچے گا؟ چنانچه مرضِ نفاق كى چھوت سے بچنے كے ليے پرهيزى اقدام يه بتايا گيا كه الله كى ياد كسى وقت بھى تمهيں بھولنے نه پائے. اور ساتھ هى الله كى ياد كو بھلانے والے دو اهم ترين عوامل كى نشاندهى بھى كر دى گئى. ظاهر هے كسى بھى بيمارى كا علاج كرنے كے ليے اس كے اصل اور بنيادى سبب كے بارے ميں جاننا ضرورى هے. جب بيمارى كا سبب ڈھونڈ كر اس كى بيخ كنى كر دى جائے گى تو وه بيمارى دور هو جائے گى. نفاق كى بيمارى كا اصل سبب چونكه دنيا كى محبت هے اور دنيا كى محبت كا سب سے بڑا مظهر مال كى محبت هے، لهذا اس بيمارى سے نجات حاصل كرنے كے ليے ضرورى هے كه دل سے مال كى محبت ختم كر دى جائے اور اس محبت كو ختم كرنے كا مؤثر طريقه يهاں يه بتايا جا رها هے كه زياده سے زياده مال الله كى راه ميں خرچ كيا جائے:

UP
X
<>