April 26, 2024

قرآن کریم > الـتغابن >sorah 64 ayat 3

خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ بِالْحَقِّ وَصَوَّرَكُمْ فَاَحْسَنَ صُوَرَكُمْ ۚ وَاِلَيْهِ الْمَصِيْرُ

اُس نے آسمانوں اور زمین کو برحق پیدا کیا ہے، اور تمہاری صورتیں بنائی ہیں ، اور تمہاری صورتیں اچھی بنائی ہیں ، اور اُسی کی طرف آخر کار (سب کو) پلٹ کر جانا ہے

   آيت 3:  خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ:  «اُس نے آسمانوں اور زمين كو پيدا كيا حق كے ساتھ»

الله تعالى نے يه كائنات عبث پيدا نهيں كى، بلكه يه ايك بهت هى بامقصد اور نتيجه خيز تخليق هے اور انسان اس كى تخليق كا معراج هے. چنانچه كائنات كى تخليق كے ذكر كے بعد خاص طور پر تخليقِ انسانى كا ذكر فرمايا:

                                          وَصَوَّرَكُمْ فَأَحْسَنَ صُوَرَكُمْ:  «اور اس نے تمهارى صورت گرى كى تو بهت هى عمده صورت گرى كى».

  انسانى ڈھانچے كى ساخت، جسم كى بناوٹ، چهرے كے خد وخال، غرض ايك ايك عضو كى تخليق هر پهلو سے كامل، انتهائى مناسب اور ديده زيب هے.

       وَإِلَيْهِ الْمَصِيرُ:   «اور اسى كى طرف (سب كو) لوٹنا هے».

      كيا تم لوگ سمجھتے هو كه الله تعالى نے تمهيں تخليق كے بهترين درجے پر ﴿فِيْ اَحْسَنِ تَقْوِيْم﴾ بنا كر اور بهترين صلاحيتوں سے نواز كر جانوروں اور كيڑوں مكوڑوں كى سى بے مقصد زندگى گزارنے كے ليے چھوڑ ديا هے؟ يا كيا تمهارى حيثيت الله تعالى كے سامنے ايك كھلونے كى سى هے جسے اس نے صرف دل بهلانے كے ليے بنايا هے اور اس كے علاوه تمهارى تخليق كا كوئى سنجيده مقصد نهيں هے؟ نهيں، ايسا هرگز نهيں هے. تمهيں معلوم هونا چاهيے كه اپنى نسل كے اعتبار سے تم الله تعالى كى تخليق كى معراج هو. تمهارى تخليق ايك بامقصد تخليق هے. ابھى تم محض ايك وقفه امتحان سے گزر رهے هو، اس كے بعد تمهيں پلٹ كر الله تعالى كے پاس جانا هے اور اپنى دنيوى زندگى كے اعمال وافعال كا حساب دينا هے.

        اگلى آيت «ايمان بالعلم» كے حوالے قرآن كى جامع ترين آيت هے. بلكه يوں سمجھيے كه اس موضوع پر قرآن مجيد كى بهت سى آيات ميں جو تفصيلات آئى هيں ان كا خلاصه اس ايك آيت ميں آ گيا هے. اس آيت ميں الله تعالى كے علم كى تين جهتيں (dimensions) بيان هوئى هيں. پهلى جهت كيا هے؟

UP
X
<>