April 26, 2024

قرآن کریم > الـتغابن >sorah 64 ayat 9

يَوْمَ يَجْمَعُكُمْ لِيَوْمِ الْجَمْعِ ذٰلِكَ يَوْمُ التَّغَابُنِ ۭوَمَنْ يُّؤْمِنْۢ بِاللّٰهِ وَيَعْمَلْ صَالِحًا يُّكَفِّرْ عَنْهُ سَـيِّاٰتِهٖ وَيُدْخِلْهُ جَنّٰتٍ تَجْرِيْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْهَآ اَبَدًا ۭ ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْمُ

(یہ دُوسری زندگی) اُس دن (ہوگی) جب اﷲ تمہیں روزِ حشر میں اِکٹھا کرے گا۔ وہ ایسادن ہوگا جس میں کچھ لوگ دُوسروں کو حسرت میں ڈال دیں گے، اور جو شخص اﷲ پر اِیمان لایا ہوگا، اور اس نے نیک عمل کئے ہوں گے، اﷲ اُس کے گناہوں کو معاف کردے گا، اور اُس کے ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، جن میں وہ ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔ یہ ہے بڑی کامیابی

آيت 9:  يَوْمَ يَجْمَعُكُمْ لِيَوْمِ الْجَمْعِ ذَلِكَ يَوْمُ التَّغَابُنِ:  «جس دن كه وه تمهيں جمع كرے گا جمع هونے كے دن كے ليے، وهى هے هار اور جيت كے فيصلے كا دن».

اصل جيت بھى اس دن كى جيت هے اور اصل هار بھى اس دن كى هار هے. اس كے مقابلے ميں دنيا كى هار يا جيت كوئى معنى نهيں ركھتى. دنيا كى هار جيت تو كسى ڈرامے كے كرداروں كى هار جيت كى طرح هے، جس كا متعلقه كردار كى حقيقى زندگى سے كچھ بھى تعلق نهيں هوتا --- اب آگے وضاحت كى جا رهى هے كه قيامت كے دن كى جيت كس كے حصے ميں آئے گى اور اس دن كى هار كس كے گلے كا هار بنے گى.

وَمَنْ يُؤْمِنْ بِاللَّهِ وَيَعْمَلْ صَالِحًا:  «اور جو كوئى ايمان لائے الله پر اور نيك اعمال كرے»

ان اعمال كى تفصيل آگے آئے گى.

يُكَفِّرْ عَنْهُ سَيِّئَاتِهِ وَيُدْخِلْهُ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا:  «وه اُس كى برائيوں كو اس سے دور كر دے گا اور اسے ان باغات ميں داخل كرے گا جن كے دامن ميں نهريں بهتى هوں گى، وه اس ميں رهيں گے هميشه هميش».

ذَلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ:  «يه بهت بڑى كاميابى».

يه جيت كى شرح هو گئى، يعنى جنت ميں داخله اور هميشه كا خلود! گويا يه هے مستقل، واقعى اور حقيقى جيت! اس كے برعكس هار كيا هے؟ اسے اگلى آيت ميں واضح فرما ديا گيا:

UP
X
<>