April 24, 2024

قرآن کریم > الـتحريم >sorah 66 ayat 6

يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنْفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ عَلَيْهَا مَلَائِكَةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَا يَعْصُونَ اللَّهَ مَا أَمَرَهُمْ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ

اے ایمان والو ! اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو اُس آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہوں گے۔ اُس پر سخت کڑے مزاج کے فرشتے مقرر ہیں جو اﷲ کے کسی حکم میں اُس کی نافرمانی نہیں کرتے، اور وہی کرتے ہیں جس کا اُنہیں حکم دیا جاتا ہے

آيت 6: يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنْفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا: «اے اهل ايمان! بچاؤ اپنے آپ كو اور اپنے اهل و عيال كو اس آگ سے»

        اس سے پهلے سورة التغابن ميں اهل ايمان كو ان كے اهل وعيال كے بارے ميں اس طرح متنبه كيا گيا هے: (يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ مِنْ أَزْوَاجِكُمْ وَأَوْلادِكُمْ عَدُوًّا لَّكُمْ فَاحْذَرُوهُمْ) (آيت 14) «اے ايمان كے دعوے دارو! تمهارى بيويوں اور تمهارى اولاد ميں تمهارے دشمن هيں، پس ان سے بچ كر رهو». سورة التغابن كے اس حكم كے تحت اهل ايمان كو منفى انداز ميں متنبه كيا گيا هے، جب كه آيت زير مطالعه ميں انهيں ان كے اهل وعيال كے بارے ميں مثبت طور پر خبردار كيا جارها هے كه بحيثيت شوهر اپنى بيويوں كو اور بحيثيت باپ اپنى اولاد كو دين كے راستے پر ڈالنا تمهارى ذمه دارى هے. يه مت سمجھو كه ان كے حوالے سے تمهارى ذمه دارى صرف ضروريات زندگى فراهم كرنے كى حد تك هے، بلكه ايك مؤمن كى حيثيت سے اپنے اهل و عيال كے حوالے سے تمهارا پهلا فرض يه لے كه تم انهيں جهنم كى آگ سے بچانے كى فكر كرو. اس كے ليے هر وه طريقه اختيار كرنے كى كوشش كرو جس سے ان كے قلوب و اذهان ميں دين كى سمجھ بوجھ، الله كا تقوى اور آخرت كى فكر پيدا هوجائے تاكه تمهارے ساتھ ساتھ وه بھى جهنم كى اس آگ سے بچ جائيں:

وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ: «جس كا ايندھن بنيں گے انسان اور پتھر»

عَلَيْهَا مَلَائِكَةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ: «اس پر بڑے تند خو، بهت سخت دل فرشتے مامور هيں»

وه فرشتے مجرموں كو جهنم ميں جلتا ديكھ كر ان پر رحم نهيں كھائيں، اور نه هى وه ان كے ناله وشيون سے متاثر هوں گے. تو كيا هم ناز و نعم ميں پالے هوئے اپنے لاڈلوں كو جهنم كا ايندھن بننے كے ليے ان سخت دل فرشتوں كے سپرد كرنا چاهتے هيں؟ بهر حال هم ميں سے هر ايك كو اس زاويے سے اپنى ترجيحات كا سنجيدگى سے جائزه لينے كى ضرورت هے كه كيا هم اپنے اهل و عيال كو جنت كى طرف لے جارهے هيں يا جهنم كا راسته دكھا رهے هيں؟ اپنے بهترين وسائل خرچ كركے اپنى اولاد كو هم جو تعليم دلوارهے هيں كيا وه ان كو دين كى طرف راغب كرنے والى هے يا ان كے دلوں ميں دين سے بغاوت كے بيج بونے والى هے؟ اگر تو هم اپنے اهل و عيال كو اچھے مسلمان بنانے كى كوشش نهيں كررهے اور ان كے ليے ايسى تعليم و تربيت كا اهتمام نهيں كررهے جو انهيں دين كى طرف راغب كرنے اور فكر آخرت سے آشنا كرنے كا باعث بنے تو هميں جان لينا چاهيے كه هم محبت كے نام پر ان سے عداوت كررهے هيں.

لَا يَعْصُونَ اللَّهَ مَا أَمَرَهُمْ: «الله ان كو جو حكم دے گا وه فرشتے اس كى نافرمانى نهيں كريں گے»

الله تعالى جس كو عذاب دينے كا حكم دے گا وه فرشتے اسے ويسا هى عذاب ديں گے. كسى كے رونے دھونے كى وجه سے اس كے ساتھ كوئى رعايت نهيں برتيں گے.

وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ: «اور وه وهى كريں گے جس كا انهيں حكم ديا جائے گا.»

UP
X
<>