April 24, 2024

قرآن کریم > الأعراف >surah 7 ayat 32

قُلْ مَنْ حَرَّمَ زِينَةَ اللَّهِ الَّتِيَ أَخْرَجَ لِعِبَادِهِ وَالْطَّيِّبَاتِ مِنَ الرِّزْقِ قُلْ هِي لِلَّذِينَ آمَنُواْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا خَالِصَةً يَوْمَ الْقِيَامَةِ كَذَلِكَ نُفَصِّلُ الآيَاتِ لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ 

کہو کہ : ’’ آخر کون ہے جس نے زینت کے اُس سامان کو حرام قرار دیا ہو جو اﷲ نے اپنے بندوں کیلئے پیدا کیا ہے، اور (اسی طرح) پاکیزہ رزق کی چیزوں کو ؟ ‘‘ کہو کہ : ’’ جو لوگ ایمان رکھتے ہیں اُن کو یہ نعمتیں جو دنیا میں ملی ہوئی ہیں ، قیامت کے دن خالص انہی کیلئے ہوں گی۔ ‘‘ اسی طرح ہم تمام آیتیں اُن لوگوں کیلئے تفصیل سے بیان کرتے ہیں جو علم سے کام لیں

آیت 32:  قُلْ مَنْ حَرَّمَ زِیْنَۃَ اللّٰہِ الَّتِیْْٓ اَخْرَجَ لِعِبَادِہ وَالطَّیِّبٰتِ مِنَ الرِّزْقِ قُلْ ہِیَ لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا فِی الْْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا خَالِصَۃً یَّوْمَ الْقِیٰمَۃِ:  ’’(اے نبی! ان سے) کہیں کہ کس نے حرام کی ہے وہ زینت جو اللہ نے نکالی ہے اپنے بندوں کے لیے؟ اور (کس نے حرام کی ہیں) پاکیزہ چیزیں کھانے کی؟ آپ کہہ دیجیے یہ تمام چیزیں دنیا کی زندگی میں بھی اہل ایمان کے لیے ہیں اور قیامت کے دن تو یہ خالصتاً ان ہی کے لیے ہوں گی۔‘‘

            دُنیا میں رہتے ہوئے تو بے شک اللہ کے منکرین بھی اس کی نعمتوں میں سے کھا پی لیں، استفادہ کر لیں مگر آخرت میں یہ تمام پاکیزہ چیزیں اور نعمتیں اہل ایمان اور اہل جنت کے لیے مختص ہوں گی اور کفار کو ان میں سے کوئی چیز نہیں ملے گی۔

            کَذٰلِکَ نُفَصِّلُ الْاٰیٰتِ لِقَوْمٍ یَّعْلَمُوْنَ:  ’’اسی طر ح ہم اپنی آیات کی وضاحت کرتے ہیں ان لوگوں کے لیے جو علم رکھتے ہیں۔‘‘ 

UP
X
<>