April 20, 2024

قرآن کریم > الـمعارج >sorah 70 ayat 7

وَنَرَاهُ قَرِيبًا

اور ہم اُسے قریب دیکھ رہے ہیں

آيت 7: وَنَرَاهُ قَرِيبًا: «اور هم اسے نهايت قريب ديكھ رهے هيں۔»

          ظاهر هے انسان تو صرف اپنے سامنے كى چيز كو هى ديكھ سكتا  هے، مستقبل ميں جھانكنا تو اس كے بس ميں نهيں هے۔ اسى ليے مستقبل كى چيزيں يا خبريں اسے عام طور پر دور محسوس هوتى هيں۔ ليكن الله تعالى كے ليے تو مستقبل وغيره كچھ نهيں اور نه هى كوئى چيز اس سے غائب هے۔ وه تو هر چيز كو بيك وقت اپنے سامنے ديكھ رها هے۔ همارا مشاهده هے كه سڑك پر سفر كرتے هوئے ايك شخص صرف اسى شهر يا مقام كو ديكھ سكتا هے جو اس كے سامنے هے، جب كه اس سے اگلا شهر مستقبل ميں هونے كى وجه سے اس كى نظروں سے اوجھل هوتا هے۔ اس كے مقابلے ميں جو شخص هوائى جهاز پر سفر كررها هے وه ان دونوں شهروں كو بيك وقت اپنے سامنے ديكھ سكتا هے۔ بقول آئن سٹائن cvery thing is relative  كه دنيا كى هر چيز كسى دوسرى چيز سے متعلق اور مشروط هے۔ چناں چه كسى بھى چيز اور صورت حال كو صرف ايك هى زاويے سے ديكھ كر كوئ رائے قائم نهيں كر لينى چاهيے۔ دنيا ميں همارے اعتبار سے بھى قريب اور بعيد relative هيں، جب كه الله تعالى كے ليے تو كوئى شے بھى بعيد نهيں، هر چيز اس كے سامنے هے۔ ماضى، حال، اور مستقبل آنِ واحد ميں اس كے سامنے موجود هيں۔

UP
X
<>