قرآن کریم > نوح
نوح
•
إِنَّا أَرْسَلْنَا نُوحًا إِلَى قَوْمِهِ أَنْ أَنْذِرْ قَوْمَكَ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَأْتِيَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ
ہم نے نوح کو اُن کی قوم کے پاس بھیجا کہ اپنی قوم کو خبردار کرو، قبل اس کے کہ اُن پر کوئی دردناک عذاب آکھڑا ہو
•
قَالَ يَاقَوْمِ إِنِّي لَكُمْ نَذِيرٌ مُبِينٌ
(چنانچہ) اُنہوں نے (اپنی قوم سے) کہا کہ : ’’ میں تمہارے لئے ایک صاف صاف خبردار کرنے والا ہوں
•
أَنِ اعْبُدُوا اللَّهَ وَاتَّقُوهُ وَأَطِيعُونِ
کہ اﷲ کی عبادت کرو، اور اُس سے ڈرو، اور میرا کہنا مانو
•
يَغْفِرْ لَكُمْ مِنْ ذُنُوبِكُمْ وَيُؤَخِّرْكُمْ إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى إِنَّ أَجَلَ اللَّهِ إِذَا جَاءَ لَا يُؤَخَّرُ لَوْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ
اﷲ تمہارے گناہوں کی مغفرت فرمائے گا، اور تمہیں ایک مقررہ وقت تک باقی رہے گا۔ بیشک جب اﷲ کا مقرر کیا ہوا وقت آجاتا ہے تو پھر وہ مؤخر نہیں ہوتا۔ کاش کہ تم سمجھتے ہوتے !‘‘
•
قَالَ رَبِّ إِنِّي دَعَوْتُ قَوْمِي لَيْلًا وَنَهَارًا
(پھر) نوح نے (اﷲ تعالیٰ سے) کہا کہ : ’’ میرے پروردگار ! میں نے اپنی قوم کو رات دن (حق کی) دعوت دی ہے
•
فَلَمْ يَزِدْهُمْ دُعَائِي إِلَّا فِرَارًا
لیکن میری دعوت کا اس کے سوا کوئی نتیجہ نہیں ہوا کہ وہ اور زیادہ بھاگنے لگے
•
وَإِنِّي كُلَّمَا دَعَوْتُهُمْ لِتَغْفِرَ لَهُمْ جَعَلُوا أَصَابِعَهُمْ فِي آذَانِهِمْ وَاسْتَغْشَوْا ثِيَابَهُمْ وَأَصَرُّوا وَاسْتَكْبَرُوا اسْتِكْبَارًا
اور میں نے جب بھی اُنہیں دعوت دی، تاکہ آپ اُن کی مغفرت فرمائیں ، تو انہوں نے اپنی اُنگلیاں اپنے کانوں میں دے لیں ، اپنے کپڑے اپنے اُوپر لپیٹ لئے، اپنی بات پر اَڑے رہے، اورتکبر ہی تکبر کا مظاہرہ کرتے رہے
•
ثُمَّ إِنِّي أَعْلَنْتُ لَهُمْ وَأَسْرَرْتُ لَهُمْ إِسْرَارًا
پھر میں نے اُن سے علانیہ بھی بات کی، اور چپکے چپکے بھی سمجھایا
•
فَقُلْتُ اسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ إِنَّهُ كَانَ غَفَّارًا
چنانچہ میں نے کہا کہ :’’ اپنے پروردگار سے مغفرت مانگو، یقین جانو وہ بہت بخشنے والا ہے