April 23, 2024

قرآن کریم > الـقـيامـة >sorah 75 ayat 13

يُنَبَّأُ الْإِنْسَانُ يَوْمَئِذٍ بِمَا قَدَّمَ وَأَخَّرَ

اُس دن ہر اِنسان کو جتلا دیا جائے گا کہ اُس نے کیا کچھ آگے بھیجا ہے، اور کیا کچھ پیچھے چھوڑا ہے

آيت 13: يُنَبَّأُ الإِنسَانُ يَوْمَئِذٍ بِمَا قَدَّمَ وَأَخَّرَ: «جتلا ديا جائے گا انسان كو اس دن جو كچھ اس نے آگے بھيجا هوگا اور جو كچھ پيچھے چھوڑا هوگا۔»

        تقديم و تاخير كے اس فلسفے كو يوں سمجھيں كه همارے اچھے اعمال كے بدلے كا ايك حصه تو همارى زندگيوں ميں هى آخرت كے ليے همارے اعمال نامے ميں جمع (credit) هوتا رهتا هے، جب كه ان اعمال كا ايك دوسرا حصه اچھے يا برے اثرات كى صورت ميں اسى دنيا ميں ره جاتا هے۔ يه اثرات اس دنيا ميں جب تك موجود رهتے هيں ان كے بدلے ميں بھى ثواب يا گناه متعلقه شخص كے اعمال نامے ميں متواتر شامل هوتا رهتا هے۔

اس وضاحت كى روشنى ميں اس آيت كا مفهوم يه هے كه قيامت كے دن هر شخص كو واضح طور پر بتا ديا جائے گا كه تمهارى يه نيكياں يا بدياں تو وه هيں جو تم نے براه راست خود اپنے ليے آگے بھيجى تھيں اور يه ثواب يا وبال وه هے جو تمهارے اعمال كے پيچھے ره جانے والے اثرات كى وجه سے تمهارے حساب ميں جمع هوتا رها۔

UP
X
<>