April 25, 2024

قرآن کریم > الـقـيامـة >sorah 75 ayat 15

وَلَوْ أَلْقَى مَعَاذِيرَهُ

چاہے وہ کتنے بہانے بنائے

آيت 15: وَلَوْ أَلْقَى مَعَاذِيرَهُ: «اور چاهے وه كتنے هى بهانے پيش كرے۔»

        ظاهر هے دينا ميں تو اكثر ايسا هوتا هے كه كوئى چرب زبان شخص خود ساخته عذر پيش كركے اپنى غلطيوں اور كوتاهيوں پر پرده ڈال ديتا هے۔ ايسا كرنے سے ممكن هے وه وقتى طور پر متعلقه لوگوں كو مطمئن كرلے گا ليكن اس كا ضمير اس كو مسلسل ياد دلاتا رهتا هے كه تم جھوٹے هو۔

        اب آئنده آيات ميں خطاب كا رخ حضور صلى الله عليه وسلم كى طرف هوگيا هے اور ساتھ هى كلام كا صوتى آهنگ بھى تبديل هوگيا هے۔ ان آيات كے آخر ميں قُرْآنَهُ، بَيَانَهُ جيسے الفاظ آ رهے هيں۔ جيسے كه آغاز ميں ذكر هوا تھا، يه سورت اپنے اسلوب اور صوتى آهنگ كے اعتبار سے چھوٹے چھوٹے كئى حصوں پر مشتمل هے۔ ان ميں سے هر حصے كى خوب صورتى اور انفراديت آيات كے آخر ميں آنے والے هم آواز الفاظ كى وجه سے زياده نماياں نظر آتى هے۔ مثلاً ابتدائى آيات كا اختتام قيامه، لوامه، عظامه، بنانه، امامه جيسے الفاظ پر هوتا هے۔ اس كے بعد چند آيات كے آخر ميں البصر، القمر، المفر، وزر، المستقر جيسے الفاظ آئے۔ جب كه گزشته دو آيات كے اختتامى الفاظ (بصيرة، معاذيرة) آپس ميں هم آواز هيں۔ صوتى آهنگ اور اسلوب كى يه تبديلى سورت كى آئنده آيات ميں بھى مسلسل نظر آئے گى۔

UP
X
<>