April 26, 2024

قرآن کریم > الـقـيامـة >sorah 75 ayat 40

أَلَيْسَ ذَلِكَ بِقَادِرٍ عَلَى أَنْ يُحْيِيَ الْمَوْتَى

کیا وہ اس بات پر قادر نہیں ہے کہ مُردوں کو پھر سے زندہ کردے؟

آيت 40: أَلَيْسَ ذَلِكَ بِقَادِرٍ عَلَى أَن يُحْيِيَ الْمَوْتَى: «تو كيا وه اس پر قادر نهيں كه مردوں كو زنده كردے؟»

        كيا تم لوگ جانتے نهيں هو كه الله تعالى نے انسان كو گندے پانى كى بوند سے پيدا كيا هے؟ اولاد آدم عليه السلام ميں سے افلاطون، بقراط اور سقراط كى تخليق بھى اسى بوند سے هوئى اور تمام انبياء اور اولياء الله بھى ايسے هى پيدا هوئے۔ صرف حضرت عيسى عليه السلام كے استثناء كے علاوه نسل انسانى كے تمام افراد الله تعالى نے اسى طريقے سے پيدا كيے۔ (أَفَعَيِينَا بِالْخَلْقِ الأَوَّلِ) (ق: 15) «تو كيا پهلى مرتبه تم لوگوں كو پيدا كرنے كے بعد اب هم عاجز آگئے هيں؟» تو اے عقل كے اندھو! كيا تم نهيں سوچتے كه جو ذات پانى كى ايك بوند سے زنده سلامت، خوب صورت، بهترين صلاحيتوں كے مالك انسان كو پيدا كرسكتى هے، كيا وه مرده انسانوں كو زنده كرنے پر قادر نهيں هوگى؟ اس آيت كا انداز چوں كه سواليه هے اس ليے اسے سن كر يا پڑھ كر همارى زبانوں پر بے ساخته يه الفاظ آنے چاهئيں: «كيوں نهيں! اے همارے پروردگار! تيرى ذات پاك هے۔ هم گواه هيں كه تو مردوں كو زنده كرنے پر پورى طرح قادر هے»۔

متعدد روايات سے معلوم هوتا هے كه نبى اكرم صلى الله عليه وسلم جب اس آيت كو پڑھتے تو اس سوال كے جواب ميں كبھى بلى (كيوں نهيں!) اور كبھى سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ فَبَلَى (پاك هے تيرى ذات، اے الله! كيوں نهيں!) جيسے الفاظ فرمايا كرتے تھے۔

UP
X
<>