April 25, 2024

قرآن کریم > الـقـيامـة >sorah 75 ayat 5

بَلْ يُرِيدُ الْإِنْسَانُ لِيَفْجُرَ أَمَامَهُ

اصل بات یہ ہے کہ انسان چاہتا یہ ہے کہ اپنی آگے کی زندگی میں بھی ڈھٹائی سے گناہ کرتا رہے

آيت 5: بَلْ يُرِيدُ الإِنسَانُ لِيَفْجُرَ أَمَامَهُ: «بلكه انسان تو يه چاهتا هے كه فسق و فجور آگے بھى جارى ركھے۔»

        انسانوں كے هاں آخرت كے انكار كى سب سے بڑى اور اصل وجه يه هے كه وه نيكى اور بدى اور جائز و ناجائز كى تميز ختم كركے عيش و عشرت كے خوگر هوجاتے هيں۔ چناں چه حرام خورياں چھوڑ كر راه راست پر آنے كے مقابلے ميں انهيں آخرت كا انكار كردينا آسان محسوس هوتا هے۔ آخرت كے بارے ميں انسان كا يه رويه ايسے هى هے جيسے بلى كو ديكھ كر كبوتر آنكھيں بند كر ليتا هے۔ ليكن جس طرح كبوتر كے آنكھيں بند كر لينے سے بلى اپنا فيصله نهيں بدلتى اسى طرح ان كے انكار كردينے سے قيامت كے وقوع ميں كوئى خلل نهيں آئے گا۔ وه ايك حقيقت هے اور حقيقت كے طور پر اپنے معين وقت پر آدھمكے گى۔

UP
X
<>