April 20, 2024

قرآن کریم > الإنسان >sorah 76 ayat 10

إِنَّا نَخَافُ مِنْ رَبِّنَا يَوْمًا عَبُوسًا قَمْطَرِيرًا

ہمیں تو اُس دن کا ڈر لگا ہوا ہے جس میں چہرے بُری طرح بگڑے ہوئے ہوں گے۔‘‘

آيت 10: إِنَّا نَخَافُ مِن رَّبِّنَا يَوْمًا عَبُوسًا قَمْطَرِيرًا: «هم تو ڈرتے هيں اپنے رب كى طرف سے ايك ايسے دن سے جس كى اداسى بڑى هولناك هوگى»۔

        عبوس كا لفظ ايسے شخص كے ليے بولا جاتا هے جس كے چهرے پر كبھى مسكراهٹ نه آتى هو، بلكه غصه اور وحشت برستى هو۔ جب كه قمطرير كا معنى هے بهت سخت، بهت كرخت، هولناك اور طويل۔ چناں چه يهاں اس سے مراد ميدان محشر كى وه كيفيت هے جس كى وجه سے كھرب ها كھرب انسان متفكر اور پريشان هوں گے اور ان ميں سے كسى ايك كے چهرے پر بھى مسكراهٹ كے آثار تك نظر نهيں آئيں گے۔

UP
X
<>