April 19, 2024

قرآن کریم > الـنازعات >sorah 79 ayat 2

وَالنَّاشِطَاتِ نَشْطًا

اور جو (مومنوں کی رُوح کی) گرہ نرمی سے کھول دیتے ہیں

آيت 2: وَالنَّاشِطَاتِ نَشْطًا: «اور ان (فرشتوں) كى قسم جو گرهيں كھولتے هيں آسانى سے۔»

        يه بھى انسان كى جان قبض هونے كى هى ايك كيفيت كا ذكر هے۔ حضور صلى الله عليه وسلم كے ايك فرمان كا مفهوم هے كه جب فرشته بنده مؤمن كى جان قبض كرتا هے تو اسے ايسے محسوس هوتا هے جيسے مشك كے بند منه سے پانى كا ايك قطره ٹپك گيا هے اور جب وه كسى كافر كى جان قبض كرتا هے تو اسے ايسى سختى كا سامنا كرنا پڑتا هے جيسے سيخ پر سے كباب كھينچا جارها هے (أعاذنا الله من ذالك)۔

بهر حال يهاں يه نكته سمجھنا ضرورى هے كه ان دونوں كيفيات كا تعلق انسان كى روح سے هے، اس كے ظاهرى جسم سے نهيں۔ جسمانى طور پر تو الله تعالى كے بهت سے نيك بندوں پر بھى نزع كا وقت سخت انداز ميں وارد هوتا هے۔ اس معاملے ميں ظاهرى تكليف تو خود حضور صلى الله عليه وسلم پر بھى طارى هوئى تھى۔ روايات ميں آتا هے كه حضرت فاطمه رضى الله عنها حضور صلى الله عليه وسلم كى تكليف كو ديكھ كر بار بار روتى تھيں اور ان كے منه سے بے اختيار يا ابتاه! يا ابتاه! (هائے ميرے ابا جان كى يه تكليف!) كے الفاظ نكلتے تھے۔ حضور صلى الله عليه وسلم يه سن كر فرماتے كه بيٹى آج كے بعد تيرے باپ صلى الله عليه وسلم كے ليے كوئى سختى نهيں هے۔ فداه آبائنا وأمھاتنا!

UP
X
<>