April 26, 2024

قرآن کریم > الـنازعات >sorah 79 ayat 24

فَقَالَ أَنَا رَبُّكُمُ الْأَعْلَى

اور کہا کہ : ’’ میں تمہارا اعلیٰ درجے کا پروردگار ہوں ۔‘‘

آيت 24: فَقَالَ أَنَا رَبُّكُمُ الْأَعْلَى: «پس كها كه ميں هوں تمهارا سب سے بڑا رب!»

        ظاهر هے فرعون نے خود كو «رب» اس معنى ميں نهيں كها تھا كه وه اس كائنات كا يا اپنے ملك كے لوگوں كا خالق هے، بلكه وه تو خود باطل معبودوں كو پوجتا تھا (سورة الاعراف كى اس آيت 127 سے ثابت هوتا هے كه فرعون اور اس كى قوم كے لوگوں نے پوجا پاٹ كے ليے اپنے كچھ معبود بھى بنا ركھے تھے)۔ پھر اس كى رعيت ميں بهت سے بڑے بوڑھے لوگ ايسے بھى هوں گے جن كے سامنے وه پيدا هوا هوگا اور جنهوں نے اس كو بچپن ميں بھى ديكھا هوگا۔ گويا اسے خود بھى معلوم تھا اور اس كى رعيت كے تمام لوگ بھى جانتے تھے كه وه عام انسانوں كى طرح پيدا هوا هے، اور بحيثيت انسان وه دوسرے عام انسانوں جيسا هى هے۔ چناں چه اس كا مذكوره دعوى دراصل حكومت اور اقتدار اعلى كے مالك هونے كا دعوى تھا۔ اپنے اس دعوے كى مزيد وضاحت اس نے ان الفاظ ميں كى تھى: (يَاقَوْمِ أَلَيْسَ لِي مُلْكُ مِصْرَ وَهَذِهِ الْأَنْهَارُ تَجْرِي مِنْ تَحْتِي) (الزخرف: 51) «اے ميرى قوم كے لوگو! كيا مصر كى حكومت ميرى نهيں هے؟ اور كيا يه نهريں ميرے نيچے نهيں به رهى هيں؟» كه ديكھو اس پورے ملك پر ميرا حكم چلتا هے، پورے ملك كا نهرى نظام بھى ميرے تابع هے، ميں جسے جو چاهوں عطا كروں اور جسے چاهوں محروم ركھوں، ميں مطلق اختيار اور اقتدار كا مالك هوں۔ يه تھا اس كا اصل دعوى اور يهى دعوى اپنے زمانے ميں نمرود كا بھى تھا۔

        يه دعوى دراصل الله تعالى كے اقتدار و اختيار كو چيلنج كرنے كے مترادف هے اور اس لحاظ سے بهت بڑا شرك هے۔ آج بدقسمتى سے يه سياسى شرك «عوام كى حكومت» كے ليبل كے ساتھ پورى دنيا ميں پھيل چكا هے۔ نمرودى اور فرعونى دور ميں تو شرك كى گندگى كا يه ٹوكرا كوئى ايك شخص اٹھائے پھرتا تھا، يعنى «حاكميت» كا دعوے دار كوئى ايك شخص هوا كرتا تھا، جب كه آج اس گندگى كو تولوں اور ماشوں ميں بانٹ كر ملك كے هر شهرى كو اس ميں حصه دار بنا ديا گيا هے۔ «جديد دور» ميں اس سياسى شرك كو نئے بھيس ميں متعارف كرانے كى ضرورت كيوں پيش آئى؟ اس كى تعبير علامه اقبال نے اپنى نظم «ابليس كى مجلس شورى» ميں ابليس كى زبان سے اس طرح كى هے:

هم نے خود شاهى كو پهنايا هے جمهورى لباس

جب ذرا آدم هوا هے   خود شناس و خود نگر

UP
X
<>