April 25, 2024

قرآن کریم > الـنازعات >sorah 79 ayat 31

أَخْرَجَ مِنْهَا مَاءَهَا وَمَرْعَاهَا

اُس میں سے اُس کا اپانی اور اُس کا چارہ نکالا ہے

آيت 31: أَخْرَجَ مِنْهَا مَاءَهَا وَمَرْعَاهَا: «اس ميں سے نكالا اس كا پانى اور اس كا چاره۔»

        يهاں يه نكته خصوصى طور پر لائق توجه هے كه اس وقت دنيا ميں جتنا پانى موجود هے اس كا منبع خود زمين هے۔

        آج سائنسى معلومات كى روشنى ميں هم اس كى وضاحت يوں كرسكتے هيں كه ابتدا ميں زمين آگ كا ايك گولا تھى۔ جوں جوں يه ٹھنڈى هوتى گئى اس كے بخارات نكل كر فضا ميں جمع هوتے رهے۔ اس طرح زمين كے ارد گرد مختلف گيسوں پر مشتمل ايك غلاف سا بن گيا، جسے آج هم فضا (atmosphere) كهتے هيں۔ پھر كسى مرحلے پر فضا ميں هائيڈروجن اور آكسيجن كے ملاپ سے پانى بنا۔ يه پانى فضا سے بارش كى شكل ميں سالها سال تك زمين پر برستا رها۔ اس كے بعد سورج كى تپش سے بخارات اٹھنے، بادل بننے اور بارش برسنے كے معمول پر مشتمل پانى كا وه مربوط نظام جسے آج كى سائنس نے واٹر سائيكل (water cycle) كا نام ديا هے۔

        گويا الله تعالى نے ايك خاص مقدار كے مطابق دنيا ميں پانى پيدا فرما كر زمين پر موجود «زندگى» كى ضروريات پورى كرنے كے ليے اس كى رسد اور ترسيل كا ايك خوب صورت نظام (cycle) تشكيل دے ديا هے۔ اس نظام كے تحت سمندروں كے بخارات سے بادل بنتے هيں۔ ان بادلوں سے الله تعالى كى مشيت اور حكمت كے تحت مختلف علاقوں ميں بارش برستى هے اور برف بارى هوتى هے۔ پھر پهاڑوں پر برف كے وسيع ذخائر سے نالوں اور درياؤں كے ذريعے نشيبى علاقوں كو سارا سال پانى كى سپلائى جارى رهتى هے۔ گويا بارشوں اور پهاڑى گليشيرز كے overhead tanks سے حاصل هونے والے پانى سے پورى دنيا ميں زير زمين پانى كے ذخيرے كو رسد بھى مهيا هوتى رهتى هے اور هر طرح كى زندگى كى تمام ضروريات بھى پورى هوتى هيں۔ اس كے بعد جو پانى بچ رهتا هے وه واپس سمندر ميں چلا جاتا هے۔

UP
X
<>