April 25, 2024

قرآن کریم > الانفطار >sorah 82 ayat 6

يَاأَيُّهَا الْإِنْسَانُ مَا غَرَّكَ بِرَبِّكَ الْكَرِيمِ

اے انسان ! تجھے کس چیز نے اپنے اُس پروردگار کے معاملے میں دھوکا لگا دیا ہے جو بڑا کرم والا ہے

آيت 6: يَاأَيُّهَا الْإِنْسَانُ مَا غَرَّكَ بِرَبِّكَ الْكَرِيمِ: «اے انسان! تجھے كس چيز نے دھوكے ميں ڈال ديا هے اپنے رب كريم كے بارے ميں۔»

        ظاهر هے يه كام شيطان لعين هى كرتا هے۔ وهى انسان كو الله تعالى كے بارے ميں دھوكے ميں ڈالتا هے۔ اس حوالے سے قرآن مجيد ميں بنى نوع انسان كو بار بار خبردار كيا گيا هے، مثلاً سوره لقمان ميں فرمايا: (وَلا يَغُرَّنَّكُم بِاللَّهِ الْغَرُورُ) كه وه بڑا دھوكے باز تم لوگوں كو الله كے بارے ميں كهيں دھوكے ميں مبتلا نه كردے! ليكن الله تعالى كى طرف سے تمام تر تنبيهات كے باوجود اكثر انسان شيطان كے اس جال ميں پھنس جاتے هيں۔ اس مقصد كے ليے شيطان مختلف لوگوں كے ساتھ مختلف چاليں اور حربے آزماتا هے۔ مثلاً ايك دين دار شخص كو اهم فرائض سے هٹانے كے ليے وه نوافل اور ذكر و اذكار كا پر كشش پيكج پيش كرسكتا هے كه تم اقامت دين اور دوسرے فرائض دينى كا خيال چھوڑو اور الله تعالى كا قرب حاصل كرنے كے ليے راتوں كو جاگنے اور تهجد كى پابندى پر توجه دو، عام مسلمانوں كے ليے اس كى بهت سى تير بهدف چال يه هے كه الله تعالى غفور رحيم هے، وه كوئى خورده گير نهيں هے كه اپنے مؤمن بندوں كو چھوٹى چھوٹى خطاؤں پر پكڑے۔ وه تو بهت بڑے بڑے گناه گاروں كو بھى معاف كرديتا هے۔ اور حقيقت يه هے كه همارے هاں بے عملى كى سب سے بڑى وجه شيطان كى يهى چال هے، بلكه اس دليل كے سهارے اكثر لوگ گناهوں كے بارے ميں حيران كن حد تك جرى اور بے باك هوجاتے هيں۔ اس لحاظ سے آيت زير مطالعه هم ميں سے هر ايك كو دعوت فكر دے رهى هے كه اے الله كے بندے! تمهارى بے عملى كى وجه كهيں يه تو نهيں هے كه شيطان نے تمهيں الله تعالى كى شان غفارى كے نام پر دھوكے ميں مبتلا كرديا هے؟

UP
X
<>