April 19, 2024

قرآن کریم > التوبة >surah 9 ayat 127

وَإِذَا مَا أُنزِلَتْ سُورَةٌ نَّظَرَ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ هَلْ يَرَاكُم مِّنْ أَحَدٍ ثُمَّ انصَرَفُواْ صَرَفَ اللَّهُ قُلُوبَهُم بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لاَّ يَفْقَهُون 

اور جب کبھی کوئی سورت نازل ہوتی ہے تو یہ ایک دوسرے کی طرف دیکھتے ہیں (اور اشاروں میں ایک دوسرے سے کہتے ہیں ) کہ کیا کوئی تمہیں دیکھ تو نہیں رہا ؟ پھر وہاں سے اُٹھ کر چلے جاتے ہیں ۔ اﷲ نے اُن کا دل پھیر دیا ہے، کیونکہ وہ سمجھ سے کام نہیں لیتے

 آیت ۱۲۷: وَاِذَا مَآ اُنْزِلَتْ سُوْرَۃٌ نَّظَرَ بَعْضُہُمْ اِلٰی بَعْضٍ: ‘‘اور جب کوئی سورت نازل ہوتی ہے تو یہ لوگ آپس میں ایک دوسرے کو دیکھتے ہیں‘‘

            جب قتال کے بارے میں احکام نازل ہوتے ہیں تو رسول اللہ کی محفل میں موجود منافقین کنکھیوں سے ایک دوسرے کو اشارے کرتے ہیں۔

            ہَلْ یَرٰکُمْ مِّنْ اَحَدٍ ثُمَّ انْصَرَفُوْا: ‘‘کہ تمہیں کوئی دیکھ تو نہیں رہا‘ پھر وہ وہاں سے کھسک جاتے ہیں۔‘‘

            صَرَفَ اللّٰہُ قُلُوْبَہُمْ بِاَنَّہُمْ قَوْمٌ لاَّ یَفْقَہُوْنَ: ‘‘(دراصل) اللہ نے ا ن کے دلوں کو پھیر دیا ہے‘ اس لیے کہ یہ ایسے لوگ ہیں جو سمجھ نہیں رکھتے۔‘‘

            اس سورت کی آخری دو آیات قرآن مجید کی عظیم ترین آیات میں سے ہیں۔ 

UP
X
<>