April 20, 2024

قرآن کریم > التوبة >surah 9 ayat 128

لَقَدْ جَاءكُمْ رَسُولٌ مِّنْ أَنفُسِكُمْ عَزِيزٌ عَلَيْهِ مَا عَنِتُّمْ حَرِيصٌ عَلَيْكُم بِالْمُؤْمِنِينَ رَؤُوفٌ رَّحِيمٌ 

 (لوگو !) تمہارے پاس ایک ایسا رسول آیا ہے جو تمہی میں سے ہے، جس کو تمہاری ہر تکلیف بہت گراں معلوم ہوتی ہے، جسے تمہاری بھلائی دُھن لگی ہوئی ہے، جومومنوں کیلئے انتہائی شفیق، نہایت مہربان ہے !

 آیت ۱۲۸: لَقَدْ جَآءَکُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسِکُمْ عَزِیْزٌ عَلَیْہِ مَا عَنِتُّمْ: ‘‘(اے لوگو دیکھو!) آ چکا ہے تمہار ے پاس تم ہی میں سے ایک رسول‘ بہت بھاری گزرتی ہے آپ پر تمہاری تکلیف‘‘

            حقیقت یہ ہے کہ ہر وہ شے جو تمہیں مصیبت اور ہلاکت سے دوچار کرنے والی ہو وہ ان کے دل پر نہایت شاق ہے۔ آپ صلى الله عليه وسلم  تمہیں دنیا اور آخرت دونوں کی ہلاکتوں اور مصیبتوں سے محفوظ اور دونوں کی سعادتوں سے بہرہ مند دیکھنا چاہتے ہیں۔

            حَرِیْصٌ عَلَیْکُمْ بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَؤُوْفٌ رَّحِیْمٌ: ‘‘تمہارے حق میں آپ صلى الله عليه وسلم (بھلائی کے) بہت حریص ہیں‘ اہل ایمان کے لیے شفیق بھی ہیں‘ رحیم بھی۔‘‘

            آپ کی شدید خواہش ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام خیر‘ ساری خوبیاں اور ساری بھلائیاں تم لوگوں کو عطا فرما دے۔ 

UP
X
<>