April 18, 2024

قرآن کریم > التوبة >surah 9 ayat 23

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَتَّخِذُواْ آبَاءكُمْ وَإِخْوَانَكُمْ أَوْلِيَاء إَنِ اسْتَحَبُّواْ الْكُفْرَ عَلَى الإِيمَانِ وَمَن يَتَوَلَّهُم مِّنكُمْ فَأُوْلَئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ 

اے ایمان والو ! اگر تمہارے باپ بھائی کفر کو ایما ن کے مقابلے میں ترجیح دیں تو اُن کو اپنا سرپرست نہ بناؤ، اور جو لوگ اُن کو سرپرست بنائیں گے، وہ ظالم ہوں گے

 آیت ۲۳: یٰٓــاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لاَ تَـتَّخِذُوْٓا اٰبَـآءَکُمْ وَاِخْوَانَـکُمْ اَوْلِیَـآءَ اِنِ اسْتَحَبُّوا الْـکُفْرَ عَلَی الْاِیْمَانِ: ‘‘اے اہل ایمان! اپنے باپوں اور بھائیوں کو دلی دوست اور حمایتی مت بناؤاگر انہوں نے ایمان کے مقابلے میں کفر کو پسند کیاہے۔‘‘

            اگر اب بھی تمہارے دلوں میں اپنے کافر اقرباء کے لیے محبت موجود ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ پھر ایمان کے ساتھ تمہارا رشتہ مضبوط نہیں ہے۔ اللہ‘ اس کے دین اور توحید کے لیے تمہارے جذبات میں غیرت وحمیت نہیں ہے۔

            وَمَنْ یَّتَوَلَّـہُمْ مِّنْکُمْ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الظّٰلِمُوْنَ: ‘‘اور تم میں سے جو کوئی بھی ان کے ساتھ ولایت (دوستی) کا تعلق رکھیں گے تو ایسے لوگ (خود بھی) ظالم ٹھہریں گے۔‘‘

            اب وہ  آیت آ رہی ہے جو اس موضوع پر قرآن کریم کی اہم ترین آیت ہے۔ 

UP
X
<>