April 25, 2024

قرآن کریم > التوبة >surah 9 ayat 32

يُرِيدُونَ أَن يُطْفِؤُواْ نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَيَأْبَى اللَّهُ إِلاَّ أَن يُتِمَّ نُورَهُ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ 

یہ لوگ چاہتے ہیں کہ اﷲ کے نور کو اپنے منہ کی پھونکوں سے بجھا دیں ، حالانکہ اﷲ کو اپنے نور کی تکمیل کے سوا ہر بات نامنظور ہے، چاہے کافروں کو یہ بات کتنی بری لگے

 آیت 32:  یُرِیْدُوْنَ اَنْ یُّطْفِؤُوْا نُوْرَ اللّٰہِ بِاَفْوَاہِہِمْ: ‘‘یہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو بجھا دیں اپنے منہ (کی پھونکوں ) سے‘‘

            وَیَاْبَی اللّٰہُ اِلَّآ اَنْ یُّتِمَّ نُوْرَہ وَلَوْ کَرِہَ الْکٰفِرُوْنَ: ‘‘اور اللہ کو ہر گز منظور نہیں ہے مگر یہ کہ وہ اپنے نور کا اتمام فرما کر رہے‘ چاہے یہ کافروں کو کتنا ہی ناگوار گزرے۔‘‘

            اس اسلوب میں یہودیوں پر ایک طرح کا طنز ہے کہ وہ خفیہ سازشوں کے ذریعے سے اس دین کو نیچا دکھانے کی کوشش کرتے ہیں اور کبھی علی الاعلان میدان میں آکر مقابلہ کرنے کی جرأت نہیں کرتے۔ اس آیت کی ترجمانی مولانا ظفر علی خان نے اپنے ایک شعر میں اس طرح کی ہے:

نورِ خدا ہے کفر کی  حرکت پہ خندہ زن

پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا!

UP
X
<>