April 19, 2024

قرآن کریم > التوبة >surah 9 ayat 33

هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُونَ 

وہ اﷲ ہی تو ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور سچا دین دے کر بھیجا ہے، تاکہ اُسے ہر دوسرے دین پر غالب کر دے، چاہے مشرک لوگوں کو یہ بات کتنی ناپسند ہو

 آیت 33:  ہُوَ الَّذِیْٓ اَرْسَلَ رَسُوْلَہ بِالْہُدٰی وَدِیْنِ الْحَقِّ لِیُظْہِرَہ عَلَی الدِّیْنِ کُلِّہ وَلَوْ کَرِہَ الْمُشْرِکُوْنَ: ‘‘وہی تو ہے جس نے بھیجا ہے اپنے رسول کو الہدیٰ اور دین حق دے کر تا کہ غالب کر دے اسے کل کے کل دین (نظامِ زندگی) پر‘ خواہ یہ مشرکوں کو کتنا ہی ناگوار گزرے۔‘‘

            یہ آیت بہت واضح انداز میں محمد رسول اللہ کی رسالت کی امتیازی یا تکمیلی شان کا مظہر ہے۔ جیسے کہ پہلے بھی ذکر ہو چکا ہے‘ حضور کی رسالت کا بنیادی مقصد تو دوسرے انبیاء ورُسل کی طرح تبشیر‘ انذار‘ تذکیر‘ دعوت اور تبلیغ ہے‘ جس کا تذکرہ سورۃ النساء (آیت: 165) میں بایں الفاظ موجود ہے:  رُسُلاً مُّبَشِّرِیْنَ وَمُنْذِرِیْنَ لِئَلاَّ یَکُوْنَ لِلنَّاسِ عَلَی اللّٰہِ حُجَّۃٌ بَعْدَ الرُّسُلِ.  لیکن اس کے علاوہ حضور کی بعثت کا ایک امتیازی اور خصوصی مقصد بھی ہے اور وہ ہے تکمیل رسالت‘ یعنی دین کو بالفعل قائم اور غالب کرنا۔ اِن دو آیات میں آپ کی رسالت کی اسی تکمیلی شان کا ذکر ہے۔ آیات کا یہ جوڑا بالکل اسی ترتیب سے سورۃ الصف ( آیت 8 اور 9) میں بھی آیا ہے۔ ان میں سے پہلی  آیت سورۃ الصف میں تھوڑے سے فرق کے ساتھ آئی ہے: یُرِیْدُوْنَ لِیُطْفِؤا نُوْرَ اللّٰہِ بِاَفْوَاہِہِمْ وَاللّٰہُ مُتِمُّ نُوْرِہ وَلَوْ کَرِہَ الْکٰفِرُوْنَ. جبکہ دوسری  آیت جوں کی توں ہے‘ اس میں اور سورۃ التوبہ کی اس آیت میں بالکل کوئی فرق نہیں ہے۔ میں نے اس  آیت پر چو بیس صفحات پر مشتمل ایک مقالہ لکھا تھا جو ‘‘نبی اکرم کا مقصد ِبعثت‘‘ کے عنوان سے شائع ہوتا ہے۔ اس کتاب میں یہ ثابت کیا گیا ہے کہ حضور کی بعثت کے خصوصی یا امتیازی مقصد کی کلی انداز میں تکمیل یعنی دنیا میں دین کو قائم اور غالب کرنے کی جدوجہد ہم سب پر حضور کے اُمتی ہونے کی حیثیت سے فرض ہے۔ اگرچہ بہت سے لوگوں نے اس فرض سے جان چھڑانے کے لیے بھی دلائل دیے ہیں کہ دین کو ہم انسانوں نے نہیں بلکہ اللہ نے غالب کرنا ہے‘ لیکن اس کتاب کے مطالعے سے آپ پر واضح ہو گا کہ اس فرض سے فرار کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ 

UP
X
<>