April 26, 2024

قرآن کریم > التوبة >surah 9 ayat 4

إِلاَّ الَّذِينَ عَاهَدتُّم مِّنَ الْمُشْرِكِينَ ثُمَّ لَمْ يَنقُصُوكُمْ شَيْئًا وَلَمْ يُظَاهِرُواْ عَلَيْكُمْ أَحَدًا فَأَتِمُّواْ إِلَيْهِمْ عَهْدَهُمْ إِلَى مُدَّتِهِمْ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُتَّقِينَ 

البتہ (مسلمانو !) جن مشرکین سے تم نے معاہدہ کیا، پھر ان لوگوں نے تمہارے ساتھ عہد میں کوئی کوتاہی نہیں کی، اور تمہارے خلاف کسی کی مدد بھی نہیں کی، تو اُن کے ساتھ کئے ہوئے معاہدے کی مدت کو پورا کرو۔ بیشک اﷲ احتیاط کرنے والوں کو پسند کرتا ہے

ٓیت 4: اِلاَّ الَّذِیْنَ عٰہَدْتُّمْ مِّنَ الْمُشْرِکِیْنَ: ‘‘سوائے اُن مشرکین کے جن سے (اے مسلمانو!) تم نے معاہدے کیے تھے‘‘

            ثُمَّ لَمْ یَنْقُصُوْکُمْ شَیْئًا وَّلَمْ یُظَاہِرُوْا عَلَیْکُمْ اَحَدًا: ‘‘پھر انہوں نے کچھ کمی نہیں کی تمہارے ساتھ‘ اور نہ تمہارے خلاف مدد کی کسی کی بھی‘‘‘

            یہاں میعادی معاہدوں کے سلسلے میں استثناء کا اعلان کیا جا رہا ہے۔ یعنی مشرکین کے ساتھ مسلمانوں کے ایسے معاہدے جو کسی خاص مدت تک ہوئے تھے‘ ان کے بارے میں ارشاد ہو رہا ہے کہ اگر یہ مشرکین تمہارے ساتھ کیے گئے کسی معاہدے کو بخوبی نبھا رہے ہیں اور تمام شرائط کی پابندی کر رہے ہیں.

            فَاَتِمُّوْٓا اِلَیْہِمْ عَہْدَہُمْ اِلٰی مُدَّتِہِمْ: ‘‘تو مکمل کرو اُن کے ساتھ اُن کا معاہدہ مقررہ مدت تک۔‘‘

            یعنی مشرکین کے ساتھ ایک خاص مدت تک تمہارا کوئی معاہدہ ہوا تھا اور ان کی طرف سے ابھی تک اس میں کسی قسم کی خلاف ورزی بھی نہیں ہوئی‘ تو اس معاہدے کی جو بھی مدت ہے وہ پوری کرو۔ اس کے بعد اس معاہدے کی تجدید نہیں ہو گی۔

            اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الْمُتَّقِیْنَ: ‘‘یقینا اللہ تقویٰ اختیار کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔‘‘

UP
X
<>