April 26, 2024

قرآن کریم > التوبة >surah 9 ayat 9

اشْتَرَوْاْ بِآيَاتِ اللَّهِ ثَمَنًا قَلِيلاً فَصَدُّواْ عَن سَبِيلِهِ إِنَّهُمْ سَاء مَا كَانُواْ يَعْمَلُونَ

انہوں نے اﷲ کی آیتوں کے بدلے (دنیا کی) تھوڑی سی قیمت لے لینا پسند کر لیا ہے، اور اس کے نتیجے میں لوگوں کو اﷲ کے راستے سے روکا ہے۔ واقعہ یہ ہے کہ ان کے کرتوت بہت بُرے ہیں

  آیت ۹: اِشْتَرَوْا بِاٰیٰتِ اللّٰہِ ثَمَنًا قَلِیْلاً: ‘‘انہوں نے اللہ کی آیات کو فروخت کیا حقیر سی قیمت کے عوض‘‘

            انہوں نے اللہ تعالیٰ کی آیات کی قدر نہیں کی اور ان کے بدلے میں حقیر سا دُنیوی فائدہ حاصل کر لیا۔ انہوں نے محمد  کو اللہ کا رسول جانتے ہوئے اور حق کو پہچانتے ہوئے صرف اس لیے رد کر دیا ہے کہ ان کی چودھراہٹیں قائم رہیں‘ لیکن انہیں بہت جلد معلوم ہو جائے گا کہ انہوں نے بہت گھاٹے کا سودا کیا ہے۔

            فَصَدُّوْا عَنْ سَبِیْلِہ اِنَّہُمْ سَآءَ مَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنََ: ‘‘پس وہ لوگوں کو روکتے رہے اللہ کے رستے سے (اور خود بھی رُکتے رہے) یقینا بہت ہی برا ہے جو کچھ یہ کر رہے ہیں۔‘‘

            صَدَّ یَصُدُّ صَدًّا‘ اس فعل کے اندر رکنے اور روکنے‘ دونوں کے معنی پائے جاتے ہیں۔

 

UP
X
<>