قرآن کریم > يونس
يونس
•
قُلِ انظُرُواْ مَاذَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَمَا تُغْنِي الآيَاتُ وَالنُّذُرُ عَن قَوْمٍ لاَّ يُؤْمِنُونَ
(اے پیغمبر !) ان سے کہو کہ : ’’ ذرا نظر دوڑاؤ کہ آسمانوں اور زمین میں کیا کیا چیزیں ہیں ؟ ‘‘ لیکن جن لوگوں کو اِیمان لانا ہی نہیں ہے، اُن کیلئے (زمین وآسمان میں پھیلی ہوئی) نشانیاں اور آگاہ کرنے والے (پیغمبر) کچھ بھی کار آمد نہیں ہوتے
•
فَهَلْ يَنتَظِرُونَ إِلاَّ مِثْلَ أَيَّامِ الَّذِينَ خَلَوْاْ مِن قَبْلِهِمْ قُلْ فَانتَظِرُواْ إِنِّي مَعَكُم مِّنَ الْمُنتَظِرِينَ
بھلا بتاؤ کہ یہ لوگ (ایمان لانے کیلئے) اس کے سوا کس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ اُس طرح کے دن یہ بھی دیکھیں جیسے ان سے پہلے کے لوگوں نے دیکھے تھے ؟ کہہ دو کہ : ’’ اچھا ! تم انتظار کرو، میں بھی تمہارے ساتھ منتظر ہوں ۔ ‘‘
•
ثُمَّ نُنَجِّي رُسُلَنَا وَالَّذِينَ آمَنُواْ كَذَلِكَ حَقًّا عَلَيْنَا نُنجِ الْمُؤْمِنِينَ
پھر (جب عذاب آتا ہے تو) ہم اپنے پیغمبروں کو اور جو لوگ ایما ن لے آتے ہیں ، ان کو نجات دے دیتے ہیں۔ اسی طرح ہم نے یہ بات اپنے ذمے لے رکھی ہے کہ ہم تمام (دوسرے) مومنوں کو بھی نجات دیں
•
قُلْ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِن كُنتُمْ فِي شَكٍّ مِّن دِينِي فَلاَ أَعْبُدُ الَّذِينَ تَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللَّهِ وَلَكِنْ أَعْبُدُ اللَّهَ الَّذِي يَتَوَفَّاكُمْ وَأُمِرْتُ أَنْ أَكُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ
(اے پیغمبر !) ان سے کہو کہ : ’’ اے لوگو ! اگر تم میرے دین کے بارے میں کسی شک میں مبتلا ہو تو (سن لو کہ) تم اﷲ کے سوا جن جن کی عبادت کرتے ہو میں اُن کی عبادت نہیں کرتا، بلکہ میں اُس اﷲ کی عبادت کرتا ہوں جو تمہاری روح قبض کرتا ہے۔ اور مجھے یہ حکم دیا گیا ہے کہ میں مومنوں میں شامل رہوں
•
وَأَنْ أَقِمْ وَجْهَكَ لِلدِّينِ حَنِيفًا وَلاَ تَكُونَنَّ مِنَ الْمُشْرِكِينَ
اور (مجھ سے) یہ (کہا گیا ہے) کہ : ’’ اپنا رُخ یکسوئی کے ساتھ اس دین کی طرف قائم رکھنا، اور ہر گز اُن لوگوں میں شامل نہ ہونا جو اﷲ کے ساتھ کسی کو شریک مانتے ہیں
•
وَلاَ تَدْعُ مِن دُونِ اللَّهِ مَا لاَ يَنفَعُكَ وَلاَ يَضُرُّكَ فَإِن فَعَلْتَ فَإِنَّكَ إِذًا مِّنَ الظَّالِمِينَ
اور اﷲ تعالیٰ کو چھوڑ کر کسی ایسے (من گھڑت معبود) کو نہ پکارنا جو تمہیں نہ کوئی فائدہ پہنچا سکتا ہے، نہ کوئی نقصان۔ پھر بھی اگر تم (بفرضِ محال) ایسا کر بیٹھے تو تمہاراشمار بھی ظالموں میں ہوگا۔ ‘‘
•
وَإِن يَمْسَسْكَ اللَّهُ بِضُرٍّ فَلاَ كَاشِفَ لَهُ إِلاَّ هُوَ وَإِن يُرِدْكَ بِخَيْرٍ فَلاَ رَآدَّ لِفَضْلِهِ يُصَيبُ بِهِ مَن يَشَاء مِنْ عِبَادِهِ وَهُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ
اور اگر تمہیں اﷲ کوئی تکلیف پہنچا دے تو اُس کے سوا کوئی نہیں ہے جو اُسے دور کر دے، اور اگرو ہ تمہیں کوئی بھلائی پہنچانے کا ارادہ کر لے تو کوئی نہیں ہے جو اُس کے فضل کا رُخ پھیر دے۔ وہ اپنا فضل اپنے بندوں میں سے جس کوچاہتا ہے، پہنچا دیتا ہے، اور وہ بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے
•
قُلْ يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءكُمُ الْحَقُّ مِن رَّبِّكُمْ فَمَنِ اهْتَدَى فَإِنَّمَا يَهْتَدِي لِنَفْسِهِ وَمَن ضَلَّ فَإِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْهَا وَمَا أَنَاْ عَلَيْكُم بِوَكِيلٍ
(اے پیغمبر !) کہہ دو کہ : ’’ لوگو ! تمہارے پروردگار کی طرف سے تمہارے پاس حق آگیا ہے۔ اب جو شخص ہدایت کا راستہ اپنا ئے گا، وہ خود اپنے فائدے کیلئے اپنائے گا، اور جو گمراہی اختیار کرے گا، اُس کی گمراہی کا نقصان خود اُسی کو پہنچے گا، اور میں تمہارے کاموں کا ذمہ دار نہیں ہوں ۔ ‘‘
•
وَاتَّبِعْ مَا يُوحَى إِلَيْكَ وَاصْبِرْ حَتَّىَ يَحْكُمَ اللَّهُ وَهُوَ خَيْرُ الْحَاكِمِينَ
اور جو وحی تمہارے پاس بھیجی جارہی ہے تم اُس کی اتباع کرو، اور صبر سے کام لو، یہاں تک کہ اﷲ کوئی فیصلہ کر دے، اور وہ بہترین فیصلہ کرنے والا ہے