قرآن کریم > يونس
يونس
•
وَإِذَا أَذَقْنَا النَّاسَ رَحْمَةً مِّن بَعْدِ ضَرَّاء مَسَّتْهُمْ إِذَا لَهُم مَّكْرٌ فِي آيَاتِنَا قُلِ اللَّهُ أَسْرَعُ مَكْرًا إِنَّ رُسُلَنَا يَكْتُبُونَ مَا تَمْكُرُونَ
اور انسانوں کا حال یہ ہے کہ جب اُن کو پہنچنے والی کسی تکلیف کے بعد ہم اُن کو رحمت کا مزہ چکھاتے ہیں تو ذرا سی دیر میں وہ ہماری نشانیوں کے بارے میں چالبازی شروع کر دیتے ہیں ۔ کہہ دو کہ : ’’ اﷲ اس سے بھی جلدی کوئی چال چل سکتا ہے۔ ‘‘ یقینا ہمارے فرشتے تمہاری ساری چالبازیوں کو لکھ رہے ہیں
•
هُوَ الَّذِي يُسَيِّرُكُمْ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ حَتَّى إِذَا كُنتُمْ فِي الْفُلْكِ وَجَرَيْنَ بِهِم بِرِيحٍ طَيِّبَةٍ وَفَرِحُواْ بِهَا جَاءتْهَا رِيحٌ عَاصِفٌ وَجَاءهُمُ الْمَوْجُ مِن كُلِّ مَكَانٍ وَظَنُّواْ أَنَّهُمْ أُحِيطَ بِهِمْ دَعَوُاْ اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ لَئِنْ أَنجَيْتَنَا مِنْ هَذِهِ لَنَكُونَنِّ مِنَ الشَّاكِرِينَ
وہ اﷲ ہی تو ہے جو تمہیں خشکی میں بھی اور سمندر میں بھی سفر کراتا ہے، یہاں تک کہ جب تم کشتیوں میں سوارہوتے ہو، اور یہ کشتیاں لوگوں کو لے کر خوشگوار ہوا کے ساتھ پانی پر چلتی ہیں ، اور لوگ اس بات پر مگن ہوتے ہیں ، تو اچانک اُن کے پاس ایک تیز آندھی آتی ہے، اور ہر طرف سے اُن پر موجیں اُٹھتی ہیں ، اور وہ یہ سمجھ لیتے ہیں کہ وہ ہر طرف سے گھر گئے، تو اُس وقت وہ خلوص کے ساتھ صرف اﷲ پر اِعتقاد کر کے صرف اُسی کو پکارتے ہیں ، (اور کہتے ہیں کہ :) ’’ (یا اﷲ !) اگر تو نے ہمیں اس (مصیبت سے) نجات دے دی تو ہم ضرور بالضرور شکر گذار لوگوں میں شامل ہوجائیں گے۔ ‘‘
•
فَلَمَّا أَنجَاهُمْ إِذَا هُمْ يَبْغُونَ فِي الأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّمَا بَغْيُكُمْ عَلَى أَنفُسِكُم مَّتَاعَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ثُمَّ إِلَينَا مَرْجِعُكُمْ فَنُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ
لیکن جب اﷲ اُن کو نجات دے دیتا ہے تو زیاد ہ دیر نہیں گذرتی کہ وہ زمین میں ناحق سر کشی کرنے لگتے ہیں ۔ ارے لوگو ! تمہاری یہ سر کشی درحقیقت خود تمہارے اپنے خلاف پڑ رہی ہے۔ اب تو دُنیوی زندگی کے مزے اُڑا لو، آخر کو ہمارے پاس ہی تمہیں لوٹ کر آنا ہے۔ اُس وقت ہم تمہیں بتائیں گے کہ تم کیا کچھ کرتے رہے ہو
•
إِنَّمَا مَثَلُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا كَمَاء أَنزَلْنَاهُ مِنَ السَّمَاء فَاخْتَلَطَ بِهِ نَبَاتُ الأَرْضِ مِمَّا يَأْكُلُ النَّاسُ وَالأَنْعَامُ حَتَّىَ إِذَا أَخَذَتِ الأَرْضُ زُخْرُفَهَا وَازَّيَّنَتْ وَظَنَّ أَهْلُهَا أَنَّهُمْ قَادِرُونَ عَلَيْهَآ أَتَاهَا أَمْرُنَا لَيْلاً أَوْ نَهَارًا فَجَعَلْنَاهَا حَصِيدًا كَأَن لَّمْ تَغْنَ بِالأَمْسِ كَذَلِكَ نُفَصِّلُ الآيَاتِ لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ
دُنیوی زندگی کی مثال تو کچھ ایسی ہے جیسے ہم نے آسمان سے پانی برسایا جس کی وجہ سے زمین سے اُگنے والی وہ چیزیں خوب گھنی ہوگئیں جو اِنسان اور مویشی کھاتے ہیں ، یہاں تک کہ جب زمین نے اپنا یہ زیور پہن لیا، اور سنگھار کر کے خوشنما ہوگئی، اور اُس کے مالک سمجھنے لگے کہ بس اب یہ پوری طرح اُن کے قابو میں ہے، تو کسی دن یا رات کے وقت ہمارا حکم آگیا (کہ اُس پر کوئی آفت آجائے) ، اور ہم نے اُس کو کٹی ہوئی کھیتی کی سپاٹ زمین میں اس طرح تبدیل کر دیا جیسے کل وہ تھی ہی نہیں ۔ اسی طرح ہم نشانیوں کو اُن لوگوں کیلئے کھول کھول کر بیان کرتے ہیں جو غور و فکر سے کام لیتے ہیں
•
وَاللَّهُ يَدْعُو إِلَى دَارِ السَّلاَمِ وَيَهْدِي مَن يَشَاء إِلَى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ
اور اﷲ لوگوں کو سلامتی کے گھر کی طرف دعوت دیتا ہے، اور جس کو چاہتا ہے سیدھے راستے تک پہنچا دیتا ہے
•
لِّلَّذِينَ أَحْسَنُواْ الْحُسْنَى وَزِيَادَةٌ وَلاَ يَرْهَقُ وُجُوهَهُمْ قَتَرٌ وَلاَ ذِلَّةٌ أُوْلَئِكَ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ
جن لوگوں نے بہتر کام کئے ہیں ، بہترین حالت اُنہی کیلئے ہے، اور اُس سے بڑھ کر کچھ اور بھی ! اُن کے چہروں پر نہ کبھی سیاہی چھائے گی، نہ ذلت۔ وہ جنت کے باسی ہیں ! وہ اُس میں ہمیشہ رہیں گے
•
وَالَّذِينَ كَسَبُواْ السَّيِّئَاتِ جَزَاء سَيِّئَةٍ بِمِثْلِهَا وَتَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ مَّا لَهُم مِّنَ اللَّهِ مِنْ عَاصِمٍ كَأَنَّمَا أُغْشِيَتْ وُجُوهُهُمْ قِطَعًا مِّنَ اللَّيْلِ مُظْلِمًا أُوْلَئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ
رہے وہ لوگ جنہوں نے برائیاں کمائی ہیں ، تو (ان کی) برائی کا بدلہ اُسی جیسا برا ہوگا۔ اور اُن پر ذلت چھائی ہوئی ہوگی، اﷲ (کے عذاب) سے انہیں کوئی بچانے والا نہیں ہوگا۔ ایسا لگے گا جیسے اُن کے چہروں پر اندھیری رات کی تہیں چڑھا دی گئی ہیں ۔ وہ دوزخ کے باسی ہیں ۔ وہ اُس میں ہمیشہ رہیں گے
•
وَيَوْمَ نَحْشُرُهُمْ جَمِيعًا ثُمَّ نَقُولُ لِلَّذِينَ أَشْرَكُواْ مَكَانَكُمْ أَنتُمْ وَشُرَكَآؤُكُمْ فَزَيَّلْنَا بَيْنَهُمْ وَقَالَ شُرَكَآؤُهُم مَّا كُنتُمْ إِيَّانَا تَعْبُدُونَ
اور (یاد رکھو) وہ دن جب ہم ان سب کو اِکٹھا کریں گے، پھر جن لوگوں نے شرک کیا تھا، اُن سے کہیں گے کہ : ’’ ذرا اپنی جگہ ٹھہرو، تم بھی اور وہ بھی جن کو تم نے اﷲ کا شریک مانا تھا ! ‘‘ پھر اُن کے درمیان (عابد اور معبود کا) جو رشتہ تھا، ہم وہ ختم کر دیں گے، اور اُن کے وہ شریک کہیں گے کہ : ’’ تم ہماری عبادت تو نہیں کر تے تھے
•
فَكَفَى بِاللَّهِ شَهِيدًا بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ إِن كُنَّا عَنْ عِبَادَتِكُمْ لَغَافِلِينَ
ہمارے اور تمہارے درمیان اﷲ گواہ بننے کیلئے کافی ہے (کہ) ہم تمہاری عبادت سے بالکل بے خبر تھے۔ ‘‘
•
هُنَالِكَ تَبْلُو كُلُّ نَفْسٍ مَّا أَسْلَفَتْ وَرُدُّواْ إِلَى اللَّهِ مَوْلاَهُمُ الْحَقِّ وَضَلَّ عَنْهُم مَّا كَانُواْ يَفْتَرُونَ
ہر شخص نے ماضی میں جو کچھ کیا ہوگا، اس موقع پر وہ خود اُس کو پرکھ لے گا، اور سب کو اُن کے مالکِ حقیقی کی طرف لوٹا دیا جائے گا، اور جو جھوٹ اُنہوں نے تراش رکھے تھے، اُن کا کوئی سراغ اُنہیں نہیں ملے گا