قرآن کریم > الرّعد
الرّعد
•
أَوَلَمْ يَرَوْاْ أَنَّا نَأْتِي الأَرْضَ نَنقُصُهَا مِنْ أَطْرَافِهَا وَاللَّهُ يَحْكُمُ لاَ مُعَقِّبَ لِحُكْمِهِ وَهُوَ سَرِيعُ الْحِسَابِ
کیا ان لوگوں کو یہ حقیقت نظر نہیں آئی کہ ہم ان کی زمین کو چاروں طرف سے گھٹاتے چلے آرہے ہیں ؟ ہر حکم اﷲ دیتا ہے۔ کوئی نہیں ہے جو اُس کے حکم کو توڑ سکے، اور وہ جلد حساب لینے والا ہے
•
وَقَدْ مَكَرَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ فَلِلّهِ الْمَكْرُ جَمِيعًا يَعْلَمُ مَا تَكْسِبُ كُلُّ نَفْسٍ وَسَيَعْلَمُ الْكُفَّارُ لِمَنْ عُقْبَى الدَّارِ
جو لوگ ان سے پہلے گذرے ہیں ، چالیں انہوں نے بھی چلی تھیں ، لیکن چال تو تمام تر اﷲ ہی کی چلتی ہے۔ کوئی بھی شخص جو کچھ کرتا ہے، سب اُسے معلوم ہے، اور کافروں کو عنقریب پتہ لگ جائے گا کہ اصلی وطن کا نیک انجام کس کے حصے میں آتا ہے
•
وَيَقُولُ الَّذِينَ كَفَرُواْ لَسْتَ مُرْسَلاً قُلْ كَفَى بِاللَّهِ شَهِيدًا بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ وَمَنْ عِندَهُ عِلْمُ الْكِتَابِ
اور جن لوگوں نے کفر اَپنا لیا ہے، وہ کہتے ہیں کہ : ’’ تم پیغمبر نہیں ہو۔ ‘‘ کہہ دو کہ : ’’ میرے اور تمہارے درمیان گواہی کیلئے اﷲ کافی ہے، نیز ہر وہ شخص جس کے پاس کتا ب کا علم ہے ! ‘‘