قرآن کریم > إبراهيم
إبراهيم
•
قَالَتْ لَهُمْ رُسُلُهُمْ إِن نَّحْنُ إِلاَّ بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ وَلَكِنَّ اللَّهَ يَمُنُّ عَلَى مَن يَشَاء مِنْ عِبَادِهِ وَمَا كَانَ لَنَا أَن نَّأْتِيَكُم بِسُلْطَانٍ إِلاَّ بِإِذْنِ اللَّهِ وَعلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ
ان سے ان کے پیغمبروں نے کہا : ’’ ہم واقعی تمہارے ہی جیسے انسان ہیں ، لیکن اﷲ اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے خصوصی احسان فرمادیتا ہے ۔ اور یہ بات ہمارے اختیار میں نہیں ہے کہ ہم اﷲ کے حکم کے بغیر تمہیں کوئی معجزہ لا دکھائیں ، اور مومنوں کو صرف اﷲ پر بھروسہ رکھنا چاہیئے
•
وَمَا لَنَا أَلاَّ نَتَوَكَّلَ عَلَى اللَّهِ وَقَدْ هَدَانَا سُبُلَنَا وَلَنَصْبِرَنَّ عَلَى مَا آذَيْتُمُونَا وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُتَوَكِّلُونَ
اور آخر ہم کیوں اﷲ پر بھروسہ نہ رکھیں جبکہ اُس نے ہمیں اُن راستوں کی ہدایت دے دی ہے جن پر ہمیں چلنا ہے ؟ اور تم نے ہمیں جو تکلیفیں پہنچائی ہیں ، ان پر ہم یقینا صبر کریں گے ، اور جن لوگوں کو بھروسہ رکھنا ہو ، اُنہیں اﷲ ہی پر بھروسہ رکھنا چاہیئے ۔ ‘‘
•
وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُواْ لِرُسُلِهِمْ لَنُخْرِجَنَّكُم مِّنْ أَرْضِنَآ أَوْ لَتَعُودُنَّ فِي مِلَّتِنَا فَأَوْحَى إِلَيْهِمْ رَبُّهُمْ لَنُهْلِكَنَّ الظَّالِمِينَ
اور جن لوگوں نے کفرا پنا لیا تھا ، اُنہوںنے اپنے پیغمبروں سے کہا کہ : ’’ ہم تمہیں اپنی سرزمین سے نکال کر رہیں گے ، ورنہ تمہیں ہمارے دین میں واپس آنا پڑے گا ۔ ‘‘ چنانچہ اُن کے پروردگار نے ان پر وحی بھیجی کہ : ’’ یقین رکھو ، ہم ان ظالموں کو ہلاک کر دیں گے ،
•
وَلَنُسْكِنَنَّكُمُ الأَرْضَ مِن بَعْدِهِمْ ذَلِكَ لِمَنْ خَافَ مَقَامِي وَخَافَ وَعِيدِ
اور اُن کے بعد یقینا تمہیں زمین میں بسائیں گے ۔ یہ ہے ہر اُس شخص کا صلہ جو میرے سامنے کھڑا ہونے کا خوف رکھتا اور میری وعید سے ڈرتا ہو ۔ ‘‘
•
وَاسْتَفْتَحُواْ وَخَابَ كُلُّ جَبَّارٍ عَنِيدٍ
اور ان کافروں نے خود فیصلہ مانگا ، اور (نتیجہ یہ ہوا کہ ) ہر ڈینگیں مارنے والا ہٹ دھر م نامراد ہو کر رہا
•
مِّن وَرَآئِهِ جَهَنَّمُ وَيُسْقَى مِن مَّاء صَدِيدٍ
اُس کے آگے جہنم ہے ، اور (وہاں ) اُسے پیپ کا پانی پلایا جائے گا ،
•
يَتَجَرَّعُهُ وَلاَ يَكَادُ يُسِيغُهُ وَيَأْتِيهِ الْمَوْتُ مِن كُلِّ مَكَانٍ وَمَا هُوَ بِمَيِّتٍ وَمِن وَرَآئِهِ عَذَابٌ غَلِيظٌ
وہ اُسے گھونٹ گھونٹ کر کے پیئے گا ، اور اُسے ایسا محسوس ہوگا کہ وہ اُسے حلق سے اُتار نہیں سکے گا ۔ موت اُس پر ہر طرف سے آرہی ہوگی ، مگر وہ مرے گا نہیں ، اور اُس کے آگے (ہمیشہ ) ایک اور سخت عذاب موجود ہوگا
•
مَّثَلُ الَّذِينَ كَفَرُواْ بِرَبِّهِمْ أَعْمَالُهُمْ كَرَمَادٍ اشْتَدَّتْ بِهِ الرِّيحُ فِي يَوْمٍ عَاصِفٍ لاَّ يَقْدِرُونَ مِمَّا كَسَبُواْ عَلَى شَيْءٍ ذَلِكَ هُوَ الضَّلاَلُ الْبَعِيدُ
جن لوگوںنے اپنے رَبّ کے ساتھ کفر کی رَوِش اختیا رکی ہے ، ان کی حالت یہ ہے کہ اُن کے اعمال اُس راکھ کی طرح ہیں جسے آندھی طوفان والے دن میں ہوا تیزی سے اُڑالے جائے ۔ انہوںنے جو کچھ کمائی کی ہوگی ، اُس میں سے کچھ اُن کے ہاتھ نہیں آئے گا ۔ یہی تو پرلے درجے کی گمراہی ہے
•
أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ بِالْحقِّ إِن يَشَأْ يُذْهِبْكُمْ وَيَأْتِ بِخَلْقٍ جَدِيدٍ
کیا تمہیں یہ بات نظر نہیں آتی کہ اﷲ نے آسمانوں اور زمین کو بر حق مقصد سے پیدا کیا ہے ۔ اگر وہ چاہے تو تم سب کو فنا کردے ، اور ایک نئی مخلوق وجود میں لے آئے