قرآن کریم > إبراهيم
إبراهيم
•
قُل لِّعِبَادِيَ الَّذِينَ آمَنُواْ يُقِيمُواْ الصَّلاَةَ وَيُنفِقُواْ مِمَّا رَزَقْنَاهُمْ سِرًّا وَعَلانِيَةً مِّن قَبْلِ أَن يَأْتِيَ يَوْمٌ لاَّ بَيْعٌ فِيهِ وَلاَ خِلاَلٌ
میرے جو بندے ایمان لائے ہیں ، اُن سے کہہ دو کہ وہ نماز قائم کریں ، اور ہم نے ان کو جو رزق دیا ہے اُ س میں سے پوشیدہ طور پر بھی اور علانیہ بھی (نیکی کے کاموں میں ) خرچ کریں ، (اور یہ کام ) اُس دن کے آنے سے پہلے پہلے (کر لیں ) جس میں نہ کوئی خرید و فروخت ہوگی ، نہ کوئی دوستی کام آئے گی
•
اللَّهُ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ وَأَنزَلَ مِنَ السَّمَاء مَاء فَأَخْرَجَ بِهِ مِنَ الثَّمَرَاتِ رِزْقًا لَّكُمْ وَسَخَّرَ لَكُمُ الْفُلْكَ لِتَجْرِيَ فِي الْبَحْرِ بِأَمْرِهِ وَسَخَّرَ لَكُمُ الأَنْهَارَ
اﷲ وہ ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ، اور آسمان سے پانی برسایا ، پھر اُس کے ذریعے تمہارے رزق کیلئے پھل اُگائے ، اور کشتیوں کو تمہارے لئے رام کر دیا ، تاکہ وہ اُس کے حکم سے سمندر میں چلیں ، اور دریائوں کو بھی تمہاری خدمت پر لگا دیا
•
وَسَخَّر لَكُمُ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ دَآئِبَينَ وَسَخَّرَ لَكُمُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ
اور تمہاری خاطر سورج اور چاند کو اس طرح کام پر لگایا کہ وہ مسلسل سفر میں ہیں ، اور تمہاری خاطر رات اور دن کو بھی کام پر لگایا۔
•
وَآتَاكُم مِّن كُلِّ مَا سَأَلْتُمُوهُ وَإِن تَعُدُّواْ نِعْمَةَ اللَّهِ لاَ تُحْصُوهَا إِنَّ الإِنسَانَ لَظَلُومٌ كَفَّارٌ
اور تم نے جو کچھ مانگا ، اُس نے اُس میں سے (جو تمہارے لئے مناسب تھا ) تمہیںدیا ۔ اور اگر تم اﷲ کی نعمتوں کو شمار کرنے لگو تو شمار (بھی ) نہیں کر سکتے ۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بہت بے انصاف ، بڑا ناشکرا ہے
•
وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّ اجْعَلْ هَذَا الْبَلَدَ آمِنًا وَاجْنُبْنِي وَبَنِيَّ أَن نَّعْبُدَ الأَصْنَامَ
اور یاد کرو وہ وقت جب ابراہیم نے (اﷲ تعالیٰ سے دعا کرتے ہوئے ) کہا تھا کہ : ’’ یا رَبّ ! اس شہر کو پُر امن بنادیجئے ، اور مجھے اورمیرے بیٹوں کو اس بات سے بچایئے کہ ہم بتوں کی پرستش کریں
•
رَبِّ إِنَّهُنَّ أَضْلَلْنَ كَثِيرًا مِّنَ النَّاسِ فَمَن تَبِعَنِي فَإِنَّهُ مِنِّي وَمَنْ عَصَانِي فَإِنَّكَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
میرے پروردگار ! ان بتوں نے لوگوں کی بڑی تعداد کو گمراہ کیا ہے ۔ لہٰذا جو کوئی میری راہ پر چلے ، وہ تو میرا ہے ، اور جو میرا کہنا نہ مانے ، تو (اُس کا معاملہ میں آپ پر چھوڑتا ہوں ) آپ بہت بخشنے والے بڑے مہربان ہیں
•
رَّبَّنَا إِنِّي أَسْكَنتُ مِن ذُرِّيَّتِي بِوَادٍ غَيْرِ ذِي زَرْعٍ عِندَ بَيْتِكَ الْمُحَرَّمِ رَبَّنَا لِيُقِيمُواْ الصَّلاَةَ فَاجْعَلْ أَفْئِدَةً مِّنَ النَّاسِ تَهْوِي إِلَيْهِمْ وَارْزُقْهُم مِّنَ الثَّمَرَاتِ لَعَلَّهُمْ يَشْكُرُونَ
اے ہمارے پروردگار ! میں نے اپنی کچھ اولا د کو آپ کے حرمت والے گھر کے پاس ایک ایسی وادی میں لابسایا ہے جس میں کوئی کھیتی نہیں ہوتی ۔ ہمارے پروردگار ! (یہ میں نے اس لئے کیا ) تاکہ یہ نماز قائم کریں ، لہٰذا لوگوں کے دلوں میں ان کیلئے کشش پیدا کر دیجئے ، اور ان کو پھلوں کا رزق عطا فرمائیے ، تاکہ وہ شکر گذار بنیں
•
رَبَّنَا إِنَّكَ تَعْلَمُ مَا نُخْفِي وَمَا نُعْلِنُ وَمَا يَخْفَى عَلَى اللَّهِ مِن شَيْءٍ فَي الأَرْضِ وَلاَ فِي السَّمَاء
اے ہمارے رَبّ ! ہم جو کام چھپ کر کرتے ہیں ، وہ بھی آپ کے علم میں ہیں ، اورجو کام علانیہ کرتے ہیں ، وہ بھی ۔ اور اﷲ سے نہ زمین کی کوئی چیز چھپی ہوئی ہے ، نہ آسمان کی کوئی چیز
•
الْحَمْدُ لِلّهِ الَّذِي وَهَبَ لِي عَلَى الْكِبَرِ إِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَقَ إِنَّ رَبِّي لَسَمِيعُ الدُّعَاء
تمام تعریفیں اﷲ کیلئے ہیں جس نے مجھے بڑھاپے میں اسماعیل اور اسحاق (جیسے بیٹے ) عطا فرمائے ۔ بیشک میرا رَبّ بڑا دعائیں سننے والا ہے
•
رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلاَةِ وَمِن ذُرِّيَّتِي رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَاء
یارَبّ ! مجھے بھی نماز قائم کرنے والا بناد یجئے ، اور میری اولاد میں سے بھی ( ایسے لوگ پیدا فرمایئے جو نماز قائم کریں ۔ ) اے ہمارے پروردگار ! اور میری دعا قبول فرما لیجئے