قرآن کریم > النحل
النحل
•
جَنَّاتُ عَدْنٍ يَدْخُلُونَهَا تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ لَهُمْ فِيهَا مَا يَشَآؤُونَ كَذَلِكَ يَجْزِي اللَّهُ الْمُتَّقِينَ
ہمیشہ ہمیشہ بسنے کیلئے وہ باغات جن میں وہ داخل ہوں گے، جن کے نیچے سے نہریں بہتی ہوں گی، اور وہاں جو کچھ وہ چاہیں گے، اُنہیں ملے گا۔ متقی لوگوں کو اﷲ ایسا ہی صلہ دیتا ہے
•
الَّذِينَ تَتَوَفَّاهُمُ الْمَلآئِكَةُ طَيِّبِينَ يَقُولُونَ سَلامٌ عَلَيْكُمُ ادْخُلُواْ الْجَنَّةَ بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ
یہ وہ لوگ ہیں جن کی رُوحیں فرشتے ایسی حالت میں قبض کرتے ہیں کہ وہ پاک صاف ہوتے ہیں ۔ وہ ان سے کہتے ہیں کہ : ’’ سلامتی ہو تم پر ! جو عمل تم کرتے رہے ہو، اُس کے صلے میں جنت میں داخل ہو جاؤ۔‘‘
•
هَلْ يَنظُرُونَ إِلاَّ أَن تَأْتِيَهُمُ الْمَلائِكَةُ أَوْ يَأْتِيَ أَمْرُ رَبِّكَ كَذَلِكَ فَعَلَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَمَا ظَلَمَهُمُ اللَّهُ وَلكِن كَانُواْ أَنفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ
یہ (کافر) لوگ اب (ایمان لانے کیلئے) اس کے سوا کس بات کی منتظر ہیں کہ ان کے پاس فرشتے آکھڑے ہوں ، یا (قیامت یا عذاب کی صور ت میں ) تمہارے پروردگار کا حکم ہی آجائے۔ جو اُمتیں ان سے پہلے گذری ہیں ، اُنہوں نے بھی ایسا ہی کیا تھا۔ اور اﷲ نے اُن پر کوئی ظلم نہیں کیا، لیکن وہ خود اپنی جانوں پر ظلم ڈھاتے رہے تھے
•
فَأَصَابَهُمْ سَيِّئَاتُ مَا عَمِلُواْ وَحَاقَ بِهِم مَّا كَانُواْ بِهِ يَسْتَهْزِؤُونَ
اس لئے اُن کے برے اعمال کا وبال اُن پر پڑا، اورجس چیز کا وہ مذاق اُڑایا کرتے تھے، اُسی نے اُن کو آکر گھیر لیا
•
وَقَالَ الَّذِينَ أَشْرَكُواْ لَوْ شَاء اللَّهُ مَا عَبَدْنَا مِن دُونِهِ مِن شَيْءٍ نَّحْنُ وَلا آبَاؤُنَا وَلاَ حَرَّمْنَا مِن دُونِهِ مِن شَيْءٍ كَذَلِكَ فَعَلَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ فَهَلْ عَلَى الرُّسُلِ إِلاَّ الْبَلاغُ الْمُبِينُ
اور جن لوگوں نے شرک اختیار کیا ہے، وہ کہتے ہیں کہ : ’’ اگر اﷲ چاہتا تو ہم اُس کے سوا کسی اور چیز کی عبادت نہ کرتے، نہ ہم، نہ ہمارے باپ دادا، اور نہ ہم اُس کے (حکم کے) بغیر کوئی چیز حرام قرار دیتے۔‘‘ جو اُمتیں ان سے پہلے گذری ہیں ، انہوں نے بھی ایسا ہی کیا تھا۔ لیکن پیغمبروں کی ذمہ داری اس کے سوا کچھ نہیں کہ وہ صاف صاف طریقے پر پیغام پہنچا دیں
•
وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِي كُلِّ أُمَّةٍ رَّسُولاً أَنِ اعْبُدُواْ اللَّهَ وَاجْتَنِبُواْ الطَّاغُوتَ فَمِنْهُم مَّنْ هَدَى اللَّهُ وَمِنْهُم مَّنْ حَقَّتْ عَلَيْهِ الضَّلالَةُ فَسِيرُواْ فِي الأَرْضِ فَانظُرُواْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِينَ
اور واقعہ یہ ہے کہ ہم نے ہر اُمت میں کوئی نہ کوئی پیغمبر اس ہدایت کے ساتھ بھیجا ہے کہ تم اﷲ کی عبادت کرو، اور طاغوت سے اجتناب کرو۔ پھر ان میں سے کچھ وہ تھے جن کو اﷲ نے ہدایت دے دی، اور کچھ ایسے تھے جن پر گمراہی مسلط ہوگئی۔ تو ذرا زمین میں چل پھر کر دیکھو کہ (پیغمبروں کو) جھٹلانے والوں کا انجام کیسا ہوا؟
•
إِن تَحْرِصْ عَلَى هُدَاهُمْ فَإِنَّ اللَّهَ لاَ يَهْدِي مَن يُضِلُّ وَمَا لَهُم مِّن نَّاصِرِينَ
(اے پیغمبر !) اگر تمہیں یہ حرص ہے کہ یہ لوگ ہدایت پر آجائیں ، تو حقیقت یہ ہے کہ اﷲ جن کو (اُن کے عناد کی وجہ سے) گمراہ کر دیتا ہے، اُن کو ہدایت تک نہیں پہنچاتا، اور ایسے لوگوں کو کسی قسم کے مددگار بھی میسر نہیں آتے
•
وَأَقْسَمُواْ بِاللَّهِ جَهْدَ أَيْمَانِهِمْ لاَ يَبْعَثُ اللَّهُ مَن يَمُوتُ بَلَى وَعْدًا عَلَيْهِ حَقًّا وَلكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لاَ يَعْلَمُونَ
اور ان لوگوں نے بڑا زور لگا لگا کر اﷲ کی قسمیں کھائی ہیں کہ جو لوگ مر جاتے ہیں ، اﷲ اُن کو دوبارہ زندہ نہیں کرے گا۔ بھلا کیوں نہیں کرے گا؟ یہ تو ایک وعدہ ہے جسے سچا کرنے کی ذمہ داری اﷲ نے لے رکھی ہے، لیکن اکثر لوگ جانتے نہیں ہیں
•
لِيُبَيِّنَ لَهُمُ الَّذِي يَخْتَلِفُونَ فِيهِ وَلِيَعْلَمَ الَّذِينَ كَفَرُواْ أَنَّهُمْ كَانُواْ كَاذِبِينَ
(دوبارہ زندہ کرنے کا یہ وعدہ اﷲ نے اس لئے کیا ہے) تاکہ وہ لوگوں کے سامنے اُن باتوں کو اچھی طرح واضح کردے جن میں وہ اختلاف کر رہے ہیں ، اور تاکہ کافر لوگ جان لیں کہ وہ جھوٹے تھے
•
إِنَّمَا قَوْلُنَا لِشَيْءٍ إِذَا أَرَدْنَاهُ أَن نَّقُولَ لَهُ كُن فَيَكُونُ
اورجب ہم کسی چیز کو پیدا کرنے کا ارادہ کرتے ہیں تو ہماری طرف سے صرف اتنی بات ہوتی ہے کہ ہم اُسے کہتے ہیں : ’’ ہوجا‘‘ بس وہ ہو جاتی ہے