قرآن کریم > الإسراء
الإسراء
•
وَيَدْعُ الْاِنْسَانُ بِالشَّرِّ دُعَاۗءَهُ بِالْخَيْرِ ۭ وَكَانَ الْاِنْسَانُ عَجُوْلًا
اور اِنسان برائی اس طرح مانگتا ہے جیسے اُسے بھلائی مانگنی چاہیئے، اور اِنسان بڑا جلد باز واقع ہوا ہے
•
وَجَعَلْنَا الَّيْلَ وَالنَّهَارَ اٰيَـتَيْنِ فَمَــحَوْنَآ اٰيَةَ الَّيْلِ وَجَعَلْنَآ اٰيَةَ النَّهَارِ مُبْصِرَةً لِّتَبْتَغُوْا فَضْلًا مِّنْ رَّبِّكُمْ وَلِتَعْلَمُوْا عَدَدَ السِّنِيْنَ وَالْحِسَابَ ۭ وَكُلَّ شَيْءٍ فَصَّلْنٰهُ تَفْصِيْلًا
اور ہم نے رات اور دن کو دو نشانیوں کے طور پر پیدا کیا ہے۔ پھر رات کی نشانی کو تو اندھیری بنا دیا، اور دن کی نشانی کو روشن کر دیا، تاکہ تم اپنے رَبّ کا فضل تلاش کرسکو، اور تاکہ تمہیں سالوں کی گنتی اور (مہینوں کا) حساب معلوم ہو سکے۔ اور ہم نے ہر چیز کو الگ الگ واضح کر دیا ہے
•
وَكُلَّ إِنسَانٍ أَلْزَمْنَاهُ طَآئِرَهُ فِي عُنُقِهِ وَنُخْرِجُ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ كِتَابًا يَلْقَاهُ مَنشُورًا
اور ہر شخص (کے عمل) کا انجام ہم نے اُس کے اپنے گلے سے چمٹا دیا ہے، اور قیامت کے دن ہم (اُس کا) اعمال نامہ ایک تحریر کی شکل میں نکال کر اُس کے سامنے کریں گے جسے وہ کھلا ہوا دیکھے گا
•
اقْرَأْ كَتَابَكَ كَفَى بِنَفْسِكَ الْيَوْمَ عَلَيْكَ حَسِيبًا
(کہا جائے گا کہ) لو پڑھ لو اپنا اعمال نامہ ! آج تم خود اپنا حساب لینے کیلئے کافی ہو
•
مَنِ اهْتَدٰى فَاِنَّمَا يَهْــتَدِيْ لِنَفْسِهِ ۚ وَمَنْ ضَلَّ فَاِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْهَا ۭ وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰى ۭ وَمَا كُنَّا مُعَذِّبِيْنَ حَتّٰى نَبْعَثَ رَسُوْلًا
جو شخص سیدھی راہ پر چلتا ہے، تو وہ خود اپنے فائدے کیلئے چلتا ہے، اور جو گمراہی کا راستہ اختیار کرتا ہے، وہ اپنے ہی نقصان کیلئے اختیار کرتا ہے۔ اور کوئی بوجھ اُٹھانے والا کسی دوسرے کا بوجھ نہیں اُٹھائے گا۔ اور ہم کبھی کسی کو اُس وقت تک سزا نہیں دیتے جب تک کوئی پیغمبر (اُس کے پاس) نہ بھیج دیں
•
وَاِذَآ اَرَدْنَآ اَنْ نُّهْلِكَ قَرْيَةً اَمَرْنَا مُتْرَفِيْهَا فَفَسَقُوْا فِيْهَا فَحَقَّ عَلَيْهَا الْقَوْلُ فَدَمَّرْنٰهَا تَدْمِيْرًا
اور جب ہم کسی بستی کو ہلاک کرنے کا ارادہ کرتے ہیں تو اُس کے خوش حال لوگوں کو (ایمان اور اطاعت کا) حکم دیتے ہیں ، پھر وہ وہاں نافرمانیاں کرتے ہیں ، تو ان پر بات پوری ہو جاتی ہے، چنانچہ ہم اُنہیں تباہ وبرباد کر ڈالتے ہیں
•
وَكَمْ اَهْلَكْنَا مِنَ الْقُرُوْنِ مِنْۢ بَعْدِ نُوْحٍ ۭوَكَفٰى بِرَبِّكَ بِذُنُوْبِ عِبَادِهِ خَبِيْرًۢا بَصِيْرًا
اور کتنی ہی نسلیں ہیں جو ہم نے نوح کے بعد ہلاک کیں ! اور تمہارا رَبّ اپنے بندوں کے گناہوں سے پوری طرح باخبر ہے، سب کچھ دیکھ رہا ہے
•
مَّن كَانَ يُرِيدُ الْعَاجِلَةَ عَجَّلْنَا لَهُ فِيهَا مَا نَشَاء لِمَن نُّرِيدُ ثُمَّ جَعَلْنَا لَهُ جَهَنَّمَ يَصْلاهَا مَذْمُومًا مَّدْحُورًا
جو شخص دنیا کے فوری فائدے ہی چاہتا ہے تو ہم جس کیلئے چاہتے ہیں ، جتنا چاہتے ہیں ، اُسے یہیں پر جلدی دے دیتے ہیں ، پھر اُس کیلئے ہم نے جہنم رکھ چھوڑی ہے جس میں وہ ذلیل وخوار ہو کر داخل ہوگا
•
وَمَنْ أَرَادَ الآخِرَةَ وَسَعَى لَهَا سَعْيَهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَأُولَئِكَ كَانَ سَعْيُهُم مَّشْكُورًا
اور جو شخص آخرت (کا فائدہ) چاہے، اور اُس کیلئے ویسی ہی کوشش کرے جیسی اُس کیلئے کرنی چاہیئے، جبکہ وہ مومن بھی ہو، تو ایسے لوگوں کی کوشش کی پوری قدردانی کی جائے گی
•
كُلاًّ نُّمِدُّ هَؤُلاء وَهَؤُلاء مِنْ عَطَاء رَبِّكَ وَمَا كَانَ عَطَاء رَبِّكَ مَحْظُورًا
(اے پیغمبر!) جہاں تک (دنیا میں ) تمہارے رَبّ کی عطا کا تعلق ہے، ہم اِن کو بھی اُس سے نوازتے ہیں ، اور اُن کو بھی۔ اور (دنیا میں ) تمہارے رَبّ کی عطا کسی کیلئے بند نہیں ہے