قرآن کریم > الإسراء
الإسراء
•
اُنْظُرْ كَيْفَ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلٰي بَعْضٍ ۭ وَلَلْاٰخِرَةُ اَكْبَرُ دَرَجٰتٍ وَّاَكْبَرُ تَفْضِيْلًا
دیکھو ہم نے کس طرح ان میں سے ایک کو دوسرے پر فضیلت دے رکھی ہے۔ اور یقین رکھو کہ آخرت درجات کے اعتبار سے بھی بہت بڑی ہے، اور فضیلت کے اعتبار سے بھی کہیں زیادہ ہے
•
لَا تَجْعَلْ مَعَ اللّٰهِ اِلٰـهًا اٰخَرَ فَتَقْعُدَ مَذْمُوْمًا مَّخْذُوْلًا
اﷲ کے ساتھ کسی اور کو معبود نہ بناؤ، ورنہ تم قابلِ ملامت (اور) بے یار و مددگار ہو کر بیٹھ رہو گے
•
وَقَضٰى رَبُّكَ اَلَّا تَعْبُدُوْٓا اِلَّآ اِيَّاهُ وَبِالْوَالِدَيْنِ اِحْسَانًا ۭ اِمَّا يَبْلُغَنَّ عِنْدَكَ الْكِبَرَ اَحَدُهُمَآ اَوْ كِلٰـهُمَا فَلَا تَـقُلْ لَّهُمَآ اُفٍّ وَّلَا تَنْهَرْهُمَا وَقُلْ لَّهُمَا قَوْلًا كَرِيْمًا
اور تمہارے پروردگار نے یہ حکم دیا ہے کہ اُس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو، اور والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرو۔ اگروالدین میں سے کوئی ایک یا دونوں تمہارے پاس بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو اُنہیں اُف تک نہ کہو، اور نہ اُنہیں جھڑکو، بلکہ اُن سے عزّت کے ساتھ بات کیا کرو
•
وَاخْفِضْ لَهُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحْمَةِ وَقُلْ رَّبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيٰنِيْ صَغِيْرًا
اور اُن کے ساتھ محبت کا برتاؤ کرتے ہوئے اُن کے سامنے اپنے آپ کو اِنکساری سے جھکاؤ، اور یہ دعا کرو کہ : ’’ یارَبّ ! جس طرح انہوں نے میرے بچپن میں مجھے پالا ہے، آپ بھی اُن کے ساتھ رحمت کا معاملہ کیجئے۔‘‘
•
رَبُّكُمْ اَعْلَمُ بِمَا فِيْ نُفُوْسِكُمْ ۭ اِنْ تَكُوْنُوْا صٰلِحِيْنَ فَاِنَّهُ كَانَ لِلْاَوَّابِيْنَ غَفُوْرًا
تمہارا رَبّ خوب جانتا ہے کہ تمہارے دلوں میں کیا ہے۔ اگر تم نیک بن جاؤ، تو وہ اُن لوگوں کی خطائیں بہت معاف کرتا ہے جو کثرت سے اُس کی طرف رُجوع کرتے ہیں
•
وَاٰتِ ذَا الْقُرْبٰى حَقَّهُ وَالْمِسْكِيْنَ وَابْنَ السَّبِيْلِ وَلَا تُبَذِّرْ تَبْذِيْرًا
اور رشتہ دار کو اُس کا حق دو، اور مسکین اور مسافر کو (اُن کا حق، ) اور اپنے مال کو بے ہودہ کاموں میں نہ اُڑاؤ
•
اِنَّ الْمُبَذِّرِيْنَ كَانُوْٓا اِخْوَانَ الشَّيٰطِيْنِ ۭ وَكَانَ الشَّيْطٰنُ لِرَبِّهِ كَفُوْرًا
یقین جانو کہ جو لوگ بے ہودہ کاموں میں مال اُڑاتے ہیں ، وہ شیطان کے بھائی ہیں ، اور شیطان اپنے پروردگار کا بڑا ناشکرا ہے
•
وَاِمَّا تُعْرِضَنَّ عَنْهُمُ ابْتِغَاۗءَ رَحْمَةٍ مِّنْ رَّبِّكَ تَرْجُوْهَا فَقُلْ لَّهُمْ قَوْلًا مَّيْسُوْرًا
اور اگر کبھی تمہیں ان (رشتہ داروں ، مسکینوں اور مسافروں ) سے اس لئے منہ پھیرنا پڑے کہ تمہیں اﷲ کی متوقع رحمت کا انتظار ہو تو ایسے میں اُن کے ساتھ نرمی سے بات کر لیا کرو
•
وَلَا تَجْعَلْ يَدَكَ مَغْلُوْلَةً اِلٰى عُنُقِكَ وَلَا تَبْسُطْهَا كُلَّ الْبَسْطِ فَتَـقْعُدَ مَلُوْمًا مَّحْسُوْرًا
اور نہ تو (ایسے کنجوس بنو کہ) اپنے ہاتھ کو گردن سے باندھ کر رکھو، اور نہ (ایسے فضول خرچ کہ) ہاتھ کو بالکل ہی کھلا چھوڑدو جس کے نتیجے میں تمہیں قابلِ ملامت اور قلاش ہو کر بیٹھنا پڑے
•
اِنَّ رَبَّكَ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَّشَاۗءُ وَيَــقْدِرُ ۭ اِنَّهُ كَانَ بِعِبَادِهِ خَبِيْرًۢا بَصِيْرًا
حقیقت یہ ہے کہ تمہارا رَبّ جس کیلئے چاہتا ہے رزق میں وسعت عطا فرما دیتا ہے، اور (جس کیلئے چاہتا ہے) تنگی پیدا کردیتا ہے۔ یقین رکھو کہ وہ اپنے بندوں کے حالات سے اچھی طرح باخبر ہے، اُنہیں پوری طرح دیکھ رہا ہے