قرآن کریم > مريم
مريم
•
قَالَ كَذٰلِكِ ۚ قَالَ رَبُّكِ هُوَ عَلَيَّ هَيِّنٌ ۚ وَلِنَجْعَلَهُ اٰيَةً لِّلنَّاسِ وَرَحْمَةً مِّنَّا ۚ وَكَانَ اَمْرًا مَّقْضِيًّا
فرشتے نے کہا : ’’ ایسے ہی ہو جائے گا۔ تمہارے رَبّ نے فرمایا ہے کہ : ’’ یہ میرے لئے ایک معمولی بات ہے۔ اور ہم یہ کام اس لئے کریں گے تاکہ اُس لڑکے کو لوگوں کیلئے (اپنی قدرت کی) ایک نشانی بنائیں ، اور اپنی طرف سے رحمت کا مظاہرہ کریں ۔ اور یہ بات پوری طرح طے ہو چکی ہے۔‘‘
•
فَحَمَلَتْهُ فَانتَبَذَتْ بِهِ مَكَانًا قَصِيًّا
پھر ہوا یہ کہ مریم کو اُس بچے کا حمل ٹھہر گیا، (اور جب ولادت کا وقت قریب آیا) تو وہ اس کو لے کر لوگوں سے الگ ایک دُور مقام پر چلی گئیں
•
فَاَجَاۗءَهَا الْمَخَاضُ اِلٰى جِذْعِ النَّخْلَةِ ۚ قَالَتْ يٰلَيْتَنِيْ مِتُّ قَبْلَ ھٰذَا وَكُنْتُ نَسْيًا مَّنْسِيًّا
پھر زچگی کے درد نے انہیں ایک کھجور کے درخت کے پاس پہنچا دیا۔ وہ کہنے لگیں : ’’ کاش کہ میں اس سے پہلے ہی مر گئی ہوتی، اور مر کر بھولی بسری ہو جاتی !‘‘
•
فَنَادَاهَا مِن تَحْتِهَا أَلاَّ تَحْزَنِي قَدْ جَعَلَ رَبُّكِ تَحْتَكِ سَرِيًّا
پھر فرشتے نے ان کے نیچے ایک جگہ سے اُنہیں آواز دی کہ : ’’ غم نہ کرو، تمہارے رَبّ نے تمہارے نیچے ایک چشمہ پید ا کر دیا ہے
•
وَهُزِّيْٓ اِلَيْكِ بِجِذْعِ النَّخْلَةِ تُسٰقِطْ عَلَيْكِ رُطَبًا جَنِيًّا
اور کھجور کے تنے کو اپنی طرف ہلاؤ، اُس میں سے پکی ہوئی تازہ کھجوریں تم پر جھڑیں گی
•
فَكُلِيْ وَاشْرَبِيْ وَقَرِّيْ عَيْنًا ۚ فَاِمَّا تَرَيِنَّ مِنَ الْبَشَرِ اَحَدًا ۙ فَقُوْلِيْٓ اِنِّىْ نَذَرْتُ لِلرَّحْمٰنِ صَوْمًا فَلَنْ اُكَلِّمَ الْيَوْمَ اِنْسِـيًّا
اب کھاؤ، اور پیؤ، اور آنکھیں ٹھنڈی رکھو۔ اور اگر لوگوں میں سے کسی کو آتا دیکھو تو (اشارے سے) کہہ دینا کہ : ’’ آج میں نے خدائے رحمٰن کیلئے ایک روزے کی منّت مانی ہے، اس لئے میں کسی بھی انسان سے بات نہیں کروں گی۔‘‘
•
فَأَتَتْ بِهِ قَوْمَهَا تَحْمِلُهُ قَالُوا يَا مَرْيَمُ لَقَدْ جِئْتِ شَيْئًا فَرِيًّا
پھر وہ اُس بچے کو اُٹھائے ہوئے اپنی قوم کے پاس آئیں ۔ وہ کہنے لگے کہ : ’’ مریم ! تم نے تو بڑا غضب ڈھادیا
•
يَا أُخْتَ هَارُونَ مَا كَانَ أَبُوكِ امْرَأَ سَوْءٍ وَمَا كَانَتْ أُمُّكِ بَغِيًّا
اے ہارون کی بہن ! نہ تو تمہارا باپ کوئی بُرا آدمی تھا، نہ تمہاری ماں کوئی بدکار عورت تھی !‘‘
•
فَاَشَارَتْ اِلَيْهِ ۭ قَالُوْا كَيْفَ نُكَلِّمُ مَنْ كَانَ فِي الْمَهْدِ صَبِيًّا
اس پر مریم نے اُس بچے کی طرف اشارہ کیا۔ لوگوں نے کہا : ’’ بھلا ہم اس سے کیسے بات کریں جو ابھی پالنے میں پڑا ہوا بچہ ہے؟‘‘
•
قَالَ إِنِّي عَبْدُ اللَّهِ آتَانِيَ الْكِتَابَ وَجَعَلَنِي نَبِيًّا
(اس پر) بچہ بول اُٹھا کہ : ’’ میں اﷲ کا بندہ ہوں ۔ اُس نے مجھے کتاب دی ہے، اور نبی بنایا ہے