قرآن کریم > مريم
مريم
•
وَاِنْ مِّنْكُمْ اِلَّا وَارِدُهَا ۚ كَانَ عَلٰي رَبِّكَ حَتْمًا مَّقْضِيًّا
اور تم میں سے کوئی نہیں ہے جس کا اِ س (دوزخ) پر گذر نہ ہو۔ اس بات کا اﷲ نے حتمی طور پر ذمہ لے رکھا ہے
•
ثُمَّ نُـنَجِّي الَّذِيْنَ اتَّقَوْا وَّنَذَرُ الظّٰلِمِيْنَ فِيْهَا جِثِيًّا
پھر جن لوگوں نے تقویٰ اختیار کیا ہے، انہیں تو ہم نجات دے دیں گے، اور جو ظالم ہیں ، انہیں اس حالت میں چھوڑ دیں گے کہ وہ اس (دوزخ میں) گھٹنوں کے بل پڑے ہوں گے
•
وَاِذَا تُتْلٰى عَلَيْهِمْ اٰيٰتُنَا بَيِّنٰتٍ قَالَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا لِلَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا ۙ اَيُّ الْفَرِيْقَيْنِ خَيْرٌ مَّقَامًا وَّاَحْسَنُ نَدِيًّا
اور جب ان کے سامنے ہماری کھلی کھلی آیتیں تلاوت کی جاتی ہیں ، تو کافر لوگ مومنوں سے کہتے ہیں کہ : ’’ بتاؤ ہم دونوں فریقوں میں سے کس کا مقام زیادہ بہتر ہے، اور کس کی مجلس زیادہ اچھی ہے؟‘‘
•
وَكَمْ اَهْلَكْنَا قَبْلَهُمْ مِّنْ قَرْنٍ هُمْ اَحْسَنُ اَثَاثًا وَّرِءْيًا
اور (یہ نہیں دیکھتے کہ) ان سے پہلے ہم کتنی نسلیں ہلاک کر چکے ہیں ، جو اپنے سازوسامان اور ظاہری آن بان میں ان سے کہیں بہتر تھیں
•
قُلْ مَنْ كَانَ فِي الضَّلٰلَةِ فَلْيَمْدُدْ لَهُ الرَّحْمٰنُ مَدًّا اِذَا رَاَوْا مَا يُوْعَدُوْنَ اِمَّا الْعَذَابَ وَاِمَّا السَّاعَةَ ۭ فَسَيَعْلَمُوْنَ مَنْ هُوَ شَرٌّ مَّكَانًا وَّاَضْعَفُ جُنْدًا
کہہ دو کہ : ’’ جو لوگ گمراہی میں جا پڑیں تو اُن کیلئے مناسب یہی ہے کہ خدائے رحمٰن انہیں خوب ڈھیل دیتا رہے۔‘‘ یہاں تک کہ جب یہ لوگ وہ چیز خود دیکھ لیں گے جس سے انہیں ڈرایا جارہا ہے، چاہے وہ (اس دنیا کا) عذاب ہو، یا قیامت، تو اُس وقت انہیں پتہ چلے گاکہ کہ بدترین مقام کس کا تھا، اور لشکر کس کا زیادہ کمزور تھا
•
وَيَزِيْدُ اللّٰهُ الَّذِيْنَ اهْتَدَوْا هُدًى ۭ وَالْبٰقِيٰتُ الصّٰلِحٰتُ خَيْرٌ عِنْدَ رَبِّكَ ثَوَابًا وَّخَيْرٌ مَّرَدًّا
اور جن لوگوں نے سیدھا راستہ اختیار کر لیا ہے، اﷲ ان کو ہدایت میں اور ترقی دیتا ہے۔ اور جو نیک عمل باقی رہنے والے ہیں ، ان کا بدلہ بھی اﷲ کے یہاں بہتر ملے گا، اور ان کا (مجموعی) انجام بھی بہتر ہوگا
•
اَفَرَءَيْتَ الَّذِيْ كَفَرَ بِاٰيٰتِنَا وَقَالَ لَاُوْتَيَنَّ مَالًا وَّوَلَدًا
بھلا تم نے اُس شخص کو بھی دیکھا جس نے ہماری آیتوں کو ماننے سے انکار کیا ہے، اور یہ کہا ہے کہ : ’’ مجھے مال اور اولاد (آخرت میں بھی) ضرور ملیں گے۔‘‘
•
اَطَّلَعَ الْغَيْبَ اَمِ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمٰنِ عَهْدًا
کیا اُس نے عالمِ غیب میں جھانک کر دیکھ لیا ہے، یا اُس نے خدائے رحمٰن سے کوئی عہد لے رکھا ہے؟
•
كَلَّا ۭ سَنَكْـتُبُ مَا يَقُوْلُ وَنَمُدُّ لَهُ مِنَ الْعَذَابِ مَدًّا
ہر گز نہیں ! جو کچھ یہ کہہ رہا ہے، ہم اُسے بھی لکھ رکھیں گے، اور اُس کے عذاب میں اور اضافہ کردیں گے
•
وَنَرِثُهُ مَا يَقُولُ وَيَأْتِينَا فَرْدًا
اور جس (مال اور اولاد) کا یہ حوالہ دے رہا ہے، اُس کے وارث ہم ہوں گے، اور یہ ہمارے پاس تنِ تنہا آئے گا