قرآن کریم > طه
طه
•
فَلَمَّا أَتَاهَا نُودِي يَا مُوسَى
چنانچہ جب وہ آگ کے پاس پہنچے تو انہیں آواز دی گئی کہ : ’’ اے موسیٰ !
•
اِنِّىْٓ اَنَا رَبُّكَ فَاخْلَعْ نَعْلَيْكَ ۚ اِنَّكَ بِالْوَادِ الْمُقَدَّسِ طُوًى
یقین سے جان لو کہ میں ہی تمہارا رَبّ ہوں ۔ اب تم اپنے جوتے اُتار دو۔ تم اس وقت طویٰ کی مقدس وادی میں ہو
•
وَاَنَا اخْتَرْتُكَ فَاسْتَمِعْ لِمَا يُوْحٰى
اور میں نے تمہیں (نبوت کیلئے) منتخب کیا ہے۔ لہٰذا جو بات وحی کے ذریعے کہی جارہی ہے، اُسے غور سے سنو
•
اِنَّنِيْٓ اَنَا اللّٰهُ لَآ اِلٰهَ اِلَّآ اَنَا فَاعْبُدْنِيْ ۙ وَاَ قِمِ الصَّلٰوةَ لِذِكْرِيْ
حقیقت یہ ہے کہ میں ہی اﷲ ہوں ۔ میرے سوا کوئی معبود نہیں ہے، اس لئے میری عبادت کرو، اور مجھے یاد رکھنے کیلئے نماز قائم کرو
•
اِنَّ السَّاعَةَ اٰتِيَةٌ اَكَادُ اُخْفِيْهَا لِتُجْزٰى كُلُّ نَفْسٍۢ بِمَا تَسْعٰي
یقین رکھو کہ قیامت کی گھڑی آنے والی ہے۔ میں اُس (کے وقت) کو خفیہ رکھنا چاہتا ہوں ، تاکہ ہر شخص کو اُ س کے کئے کا بدلہ ملے
•
فَلا يَصُدَّنَّكَ عَنْهَا مَنْ لا يُؤْمِنُ بِهَا وَاتَّبَعَ هَوَاهُ فَتَرْدَى
لہٰذا کوئی ایسا شخص تمہیں اس سے ہر گز غافل نہ کرنے پائے جو اس پر ایمان نہ رکھتا ہو، اور اپنی خواہشات کے پیچھے چلتا ہو، ورنہ تم ہلاکت میں پڑ جاؤ گے
•
قَالَ هِىَ عَصَايَ ۚ اَتَـوَكَّؤُا عَلَيْهَا وَاَهُشُّ بِهَا عَلٰي غَنَمِيْ وَلِيَ فِيْهَا مَاٰرِبُ اُخْرٰى
موسیٰ نے کہا : ’’ یہ میری لاٹھی ہے۔ میں اس کا سہارا لیتا ہوں ، اور اس سے اپنی بکریوں پر (درخت سے) پتے جھاڑتا ہوں ، اور اس سے میری دوسری ضروریات بھی پوری ہوتی ہیں ۔‘‘
•
فَأَلْقَاهَا فَإِذَا هِيَ حَيَّةٌ تَسْعَى
چنانچہ انہوں نے اسے پھینک دیا۔بس پھر کیا تھا ! وہ اچانک ایک دوڑتا ہوا سانپ بن گئی