قرآن کریم > الأنبياء
الأنبياء
•
وَكَمْ قَصَمْنَا مِنْ قَرْيَةٍ كَانَتْ ظَالِمَةً وَّاَنْشَاْنَا بَعْدَهَا قَوْمًا اٰخَرِيْنَ
اور ہم نے کتنی بستیوں کو پیس ڈالا جو ظالم تھیں اور ان کے بعد ہم نے دوسری نسلیں پیدا کیں
•
فَلَمَّآ اَحَسُّوْا بَاْسَنَآ اِذَا هُمْ مِّنْهَا يَرْكُضُوْنَ
چنانچہ جب انہوں نے ہمارے عذاب کی آہٹ پائی تو وہ ایک دم وہاں سے بھاگنے لگے
•
لَا تَرْكُضُوْا وَارْجِعُوْٓا اِلٰى مَآ اُتْرِفْتُمْ فِيْهِ وَمَسٰكِنِكُمْ لَعَلَّكُمْ تُسْــأَلُوْنَ
(ان سے کہا گیا :) ’’ بھاگو مت، اور واپس جاؤ اپنے انہی مکانات اور اسی عیش و عشرت کے سامان کی طرف جس کے مزے تم لوٹ رہے تھے، شاید تم سے کچھ پوچھا جائے
•
قَـالُوْا يٰوَيْلَنَآ اِنَّا كُنَّا ظٰلِمِيْنَ
وہ کہنے لگے : ’’ ہائے ہماری کم بختی ! سچی بات یہ ہے کہ ہم لوگ ہی ظالم تھے۔‘‘
•
فَمَا زَالَتْ تِّلْكَ دَعْوٰهُمْ حَتّٰى جَعَلْنٰهُمْ حَصِيْدًا خٰمِدِيْنَ
ان کی یہی پکار جاری رہی یہاں تک کہ ہم نے ان کو ایک کٹی ہوئی کھیتی، ایک بجھی ہوئی آگ بنا کر رکھ دیا
•
وَمَا خَلَقْنَا السَّمَاۗءَ وَالْاَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا لٰعِبِيْنَ
اورہم نے آسمان، زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے، اُ س کو اس لئے پید انہیں کیا کہ ہم کوئی کھیل کرنا چاہتے ہوں
•
لَـوْ اَرَدْنَآ اَنْ نَّتَّخِذَ لَهْوًا لَّاتَّخَذْنٰهُ مِنْ لَّدُنَّآ اِنْ كُنَّا فٰعِلِيْنَ
اگر ہمیں کوئی کھیل بنانا ہوتا تو ہم خود اپنے پاس سے بنالیتے، اگر ہمیں ایسا کرنا ہی ہوتا
•
بَلْ نَقْذِفُ بِالْحَقِّ عَلَي الْبَاطِلِ فَيَدْمَغُهُ فَاِذَا هُوَ زَاهِقٌ ۭ وَلَـكُمُ الْوَيْلُ مِمَّا تَصِفُوْنَ
بلکہ ہم تو حق بات کو باطل پر کھینچ مارتے ہیں ، جو اُس کا سر توڑ ڈالتا ہے، اور وہ ایک دم ملیا میٹ ہوجاتاہے۔ اور جو باتیں تم بنا رہے ہو، اُن کی وجہ سے خرابی تمہاری ہی ہے
•
وَلَهُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَمَنْ عِندَهُ لا يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِهِ وَلا يَسْتَحْسِرُونَ
اور آسمانوں اور زمین میں جو لوگ بھی ہیں ، اﷲ کے ہیں ۔ اور جو (فرشتے) اﷲ کے پاس ہیں ، وہ نہ اُ س کی عبادت سے سر کشی کرتے ہیں ، نہ تھکتے ہیں
•
يُسَبِّحُونَ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ لا يَفْتُرُونَ
وہ رات دن اُس کی تسبیح کرتے رہتے ہیں ، اور سست نہیں پڑتے