قرآن کریم > المؤمنون
المؤمنون
•
اِنِّىْ جَزَيْتُهُمُ الْيَوْمَ بِمَا صَبَرُوْٓا ۙ اَنَّهُمْ هُمُ الْفَائِـزُوْنَ
اُنہوں نے جس طرح صبر سے کام لیا تھا، آج میں نے اُنہیں اُس کا یہ بدلہ دیا ہے کہ اُنہوں نے اپنی مراد پالی ہے۔‘‘
•
قَـالَ كَمْ لَبِثْتُمْ فِي الْاَرْضِ عَدَدَ سِنِيْنَ
(پھر) اﷲ (ان دوزخیوں سے) فرمائے گا : ’’ تم زمین میں گنتی کے کتنے سال رہے؟‘‘
•
قَالُوا لَبِثْنَا يَوْمًا أَوْ بَعْضَ يَوْمٍ فَاسْأَلْ الْعَادِّينَ
وہ کہیں گے کہ : ’’ ہم ایک دن یا ایک دن سے بھی کم رہے ہوں گے۔ (ہمیں پوری طرح یاد نہیں ) اس لئے جنہوں نے (وقت کی) گنتی کی ہو، اُن سے پوچھ لیجئے۔‘‘
•
قٰلَ اِنْ لَّبِثْتُمْ اِلَّا قَلِيْلًا لَّوْ اَنَّكُمْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
اﷲ فرمائے گا : ’’ تم تھوڑی مدت سے زیادہ نہیں رہے۔ کیا خوب ہوتا اگر یہ بات تم نے (اُس وقت) سمجھ لی ہوتی !
•
اَفَحَسِبْتُمْ اَنَّمَا خَلَقْنٰكُمْ عَبَثًا وَّاَنَّكُمْ اِلَيْنَا لَا تُرْجَعُوْنَ
بھلا کیا تم یہ سمجھے بیٹھے تھے کہ ہم نے تمہیں یونہی بے مقصد پیدا کر دیا، اور تمہیں واپس ہمارے پاس نہیں لایا جائے گا؟‘‘
•
فَتَعٰلَى اللّٰهُ الْمَلِكُ الْحَقُّ ۚ لَآ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ ۚ رَبُّ الْعَرْشِ الْكَرِيْمِ
غرض بہت اونچی شان ہے اﷲ کی جو صحیح معنی میں بادشاہ ہے ! اُس کے سوا کوئی معبود نہیں ، وہ عزت والے عرش کا مالک ہے
•
وَمَن يَدْعُ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ لا بُرْهَانَ لَهُ بِهِ فَإِنَّمَا حِسَابُهُ عِندَ رَبِّهِ إِنَّهُ لا يُفْلِحُ الْكَافِرُونَ
اور جو شخص اﷲ کے ساتھ کسی اور خدا کو پکارے، جس پر اُس کے پاس کسی قسم کی کوئی دلیل نہیں ، تو اُس کا حساب اُس کے پروردگار کے پاس ہے۔ یقین جانو کہ کافر لوگ فلاح نہیں پاسکتے
•
وَقُل رَّبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَأَنتَ خَيْرُ الرَّاحِمِينَ
اور تم (اے پیغمبر !) یہ کہو کہ : ’’ میرے پروردگار ! ہماری خطائیں بخش دے، اور رحم فرمادے، تو سارے رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے۔‘‘