قرآن کریم > الفرقان
الفرقان
•
وَلَوْ شِئْنَا لَبَعَثْنَا فِي كُلِّ قَرْيَةٍ نَذِيرًا
اور اگر ہم چاہتے تو ہر بستی میں ایک الگ آگاہ کرنے والا (پیغمبر) بھیج دیتے
•
فَلا تُطِعِ الْكَافِرِينَ وَجَاهِدْهُم بِهِ جِهَادًا كَبِيرًا
لہٰذا (اے پیغمبر !) تم ان کافروں کا کہنا نہ مانو، اور اِ س قرآن کے ذریعے اُن کے خلاف پوری قوت سے جدو جہد کرو
•
وَهُوَ الَّذِي مَرَجَ الْبَحْرَيْنِ هَذَا عَذْبٌ فُرَاتٌ وَهَذَا مِلْحٌ أُجَاجٌ وَجَعَلَ بَيْنَهُمَا بَرْزَخًا وَحِجْرًا مَّحْجُورًا
اور وہی ہے جس نے دو دریاؤں کو اس طرح ملا کر چلایا ہے کہ ایک میٹھا ہے جس سے تسکین ملتی ہے، اور ایک نمکین ہے، سخت کڑوا۔ اور ان دونوں کے درمیان ایک آڑ اور ایسی رُکاوٹ حائل کردی ہے جس کو (دونوں میں سے) کوئی عبور نہیں کر سکتا
•
وَهُوَ الَّذِي خَلَقَ مِنَ الْمَاء بَشَرًا فَجَعَلَهُ نَسَبًا وَصِهْرًا وَكَانَ رَبُّكَ قَدِيرًا
اور وہی ہے جس نے پانی سے انسان کو پیدا کیا، پھر اُس کو نسبی اور سسرالی رشتے عطا کئے، اور تمہارا پروردگار بڑی قدرت والا ہے
•
وَيَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللَّهِ مَا لا يَنفَعُهُمْ وَلا يَضُرُّهُمْ وَكَانَ الْكَافِرُ عَلَى رَبِّهِ ظَهِيرًا
اور یہ لوگ ہیں کہ اﷲ کو چھوڑ کر ایسی چیزوں کی عبادت کر رہے ہیں جو نہ ان کو کوئی فائدہ پہنچاتی ہیں ، نہ نقصان۔ اور کافر انسان نے اپنے پروردگار ہی کی مخالفت پر کمر باندھ رکھی ہے
•
وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلاَّ مُبَشِّرًا وَنَذِيرًا
اور (اے پیغمبر !) ہم نے تمہیں کسی اور کام کیلئے نہیں ، بلکہ اس لئے بھیجا ہے کہ تم لوگوں کو خوشخبری دو، اور خبردار کرو
•
قُلْ مَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ إِلاَّ مَن شَاء أَن يَتَّخِذَ إِلَى رَبِّهِ سَبِيلاً
کہہ دو کہ : ’’ میں اس کام پر تم سے کوئی اُجرت نہیں مانگتا، ہاں جو شخص یہ چاہے کہ اپنے رَبّ تک پہنچنے کا راستہ اختیار کر لے (تو یہی میری اُجرت ہے)‘‘
•
وَتَوَكَّلْ عَلَى الْحَيِّ الَّذِي لا يَمُوتُ وَسَبِّحْ بِحَمْدِهِ وَكَفَى بِهِ بِذُنُوبِ عِبَادِهِ خَبِيرًا
اور تم اُس ذات پر بھروسہ رکھو جو زندہ ہے، جسے کبھی موت نہیں آئے گی، اور اُسی کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتے رہو، اور وہ اپنے بندوں کے گناہوں کی خبر رکھنے کیلئے کافی ہے
•
الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَى عَلَى الْعَرْشِ الرَّحْمَنُ فَاسْأَلْ بِهِ خَبِيرًا
وہ ذات جس نے چھ دن میں سارے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا، پھر اُس نے عرش پر اِستوا ء فرمایا، وہ رحمن ہے، اس لئے اس کی شان کسی جاننے والے سے پوچھو
•
وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ اسْجُدُوا لِلرَّحْمَنِ قَالُوا وَمَا الرَّحْمَنُ أَنَسْجُدُ لِمَا تَأْمُرُنَا وَزَادَهُمْ نُفُورًا
اور جب ان لوگوں سے کہا جاتا ہے کہ رحمن کو سجدہ کرو تو یہ کہتے ہیں کہ : ’’ رحمن کیا ہوتا ہے؟ کیا سے بھی تم کہہ دو، ہم اُسے سجدہ کیا کریں؟‘‘ اور اس بات سے وہ اور زیادہ بدکنے لگتے ہیں