قرآن کریم > الشعراء
الشعراء
•
قَالَ رَبِّ إِنِّي أَخَافُ أَن يُكَذِّبُونِ
موسیٰ نے کہا کہ : ’’ میرے پروردگار ! مجھے ڈر ہے کہ وہ مجھے جھوٹا بنائیں گے
•
وَيَضِيقُ صَدْرِي وَلا يَنطَلِقُ لِسَانِي فَأَرْسِلْ إِلَى هَارُونَ
اور میرا دل تنگ ہونے لگتا ہے، اور میری زبان نہیں چلتی۔ اس لئے آپ ہارون کو بھی (نبوت کا) پیغام بھیج دیجئے
•
وَلَهُمْ عَلَيَّ ذَنبٌ فَأَخَافُ أَن يَقْتُلُونِ
اور میرے خلاف ان لوگوں نے ایک جرم بھی عائد کر رکھا ہے، جس کی وجہ سے مجھے ڈر ہے کہ وہ مجھے قتل نہ کر ڈالیں ۔‘‘
•
قَالَ كَلاَّ فَاذْهَبَا بِآيَاتِنَا إِنَّا مَعَكُم مُّسْتَمِعُونَ
اﷲ نے فرمایاکہ : ’’ ہر گز نہیں ! تم دونوں ہماری نشانیاں لے کر جاؤ۔ یقین رکھو کہ ہم تمہارے ساتھ ہیں ، ساری باتیں سنتے رہیں گے
•
فَأْتِيَا فِرْعَوْنَ فَقُولا إِنَّا رَسُولُ رَبِّ الْعَالَمِينَ
اب تم دونوں فرعون کے پاس جاؤ، اور کہو کہ : ’’ ہم دونوں رَبّ العالمین کے پیغمبر ہیں
•
أَنْ أَرْسِلْ مَعَنَا بَنِي إِسْرَائِيلَ
(اور یہ پیغام لائے ہیں ) کہ تم بنو اسرائیل کو ہمارے ساتھ بھیج دو۔‘‘
•
قَالَ أَلَمْ نُرَبِّكَ فِينَا وَلِيدًا وَلَبِثْتَ فِينَا مِنْ عُمُرِكَ سِنِينَ
فرعون نے (جواب میں موسیٰ علیہ السلام سے) کہا : ’’ کیا ہم نے تمہیں اُس وقت اپنے پاس رکھ کر نہیں پالا تھا جب تم بالکل بچے تھے؟ اور تم نے اپنی عمر کے بہت سے سال ہمارے یہاں رہ کر گذارے
•
وَفَعَلْتَ فَعْلَتَكَ الَّتِي فَعَلْتَ وَأَنتَ مِنَ الْكَافِرِينَ
اور جو حرکت تم نے کی تھی وہ بھی کر گذرے، اور تم بڑے ناشکرے آدمی ہو۔‘‘
•
قَالَ فَعَلْتُهَا إِذًا وَأَنَا مِنَ الضَّالِّينَ
موسیٰ نے کہا : ’’ اُس وقت وہ کام میں ایسی حالت میں کر گذرا تھا کہ مجھے پتہ نہیں تھا
•
فَفَرَرْتُ مِنكُمْ لَمَّا خِفْتُكُمْ فَوَهَبَ لِي رَبِّي حُكْمًا وَجَعَلَنِي مِنَ الْمُرْسَلِينَ
چنانچہ جب مجھے تم لوگوں سے خوف ہوا تو میں تمہارے پاس سے فرار ہوگیا، پھر اﷲ نے مجھے حکمت عطافرمائی، اور پیغمبروں میں شامل فرما دیا