قرآن کریم > النمل
النمل
•
فَانظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ مَكْرِهِمْ أَنَّا دَمَّرْنَاهُمْ وَقَوْمَهُمْ أَجْمَعِينَ
اب دیکھو کہ اُن کی چال بازی کا انجام کیسا ہوا کہ ہم نے اُنہیں اور اُن کی ساری قوم کو تباہ کر کے رکھ دیا
•
فَتِلْكَ بُيُوتُهُمْ خَاوِيَةً بِمَا ظَلَمُوا إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَةً لِّقَوْمٍ يَعْلَمُونَ
چنانچہ وہ رہے اُن کے گھر جو اُن کے ظلم کی وجہ سے ویران پڑے ہیں ! یقینا اس واقعے میں اُن لوگوں کیلئے عبرت کا سامان ہے جو عقل سے کام لیتے ہیں
•
وَأَنجَيْنَا الَّذِينَ آمَنُوا وَكَانُوا يَتَّقُونَ
اور جو لوگ ایما ن لائے تھے، اور تقویٰ اختیار کئے ہوئے تھے، اُن سب کو ہم نے بچالیا
•
وَلُوطًا إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ أَتَأْتُونَ الْفَاحِشَةَ وَأَنتُمْ تُبْصِرُونَ
اور ہم نے لوط کو پیغمبر بنا کر بھیجا جبکہ اُنہوں نے اپنی قوم سے کہا تھا کہ : ’’ کیا تم کھلی آنکھوں دیکھتے ہوئے بھی بے حیائی کا یہ کام کرتے ہو؟
•
أَئِنَّكُمْ لَتَأْتُونَ الرِّجَالَ شَهْوَةً مِّن دُونِ النِّسَاء بَلْ أَنتُمْ قَوْمٌ تَجْهَلُونَ
کیا یہ کوئی یقین کرنے کی بات ہے کہ تم اپنی جنسی خواہش کیلئے عورتوں کو چھوڑ کر مردوں کے پاس جاتے ہو؟ حقیقت یہ ہے کہ تم بڑی جہالت کے کام کرنے والے لوگ ہو۔‘‘
•
فَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهِ إِلاَّ أَن قَالُوا أَخْرِجُوا آلَ لُوطٍ مِّن قَرْيَتِكُمْ إِنَّهُمْ أُنَاسٌ يَتَطَهَّرُونَ
اس پر ان کی قوم کا کوئی جواب اس کے سوا نہیں تھا کہ : ’’ لوط کے گھر والوں کو اپنی بستی سے نکال باہر کرو، یہ بڑے پاکباز بنتے ہیں ۔‘‘
•
فَأَنجَيْنَاهُ وَأَهْلَهُ إِلاَّ امْرَأَتَهُ قَدَّرْنَاهَا مِنَ الْغَابِرِينَ
پھر ہوا یہ کہ ہم نے لوط اور اس کے گھر والوں کو بچالیا، سوائے اُن کی بیوی کے جس کے بارے میں ہم نے یہ طے کر دیا تھا کہ وہ پیچھے رہ جانے والوں میں شامل رہے گی
•
وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهِم مَّطَرًا فَسَاء مَطَرُ الْمُنذَرِينَ
اورہم نے اُن پر ایک زبردست بارش برسائی، چنانچہ بہت بری بارش تھی جو اُن لوگوں پر برسی جنہیں پہلے سے خبردار کر دیا گیا تھا
•
قُلِ الْحَمْدُ لِلَّهِ وَسَلامٌ عَلَى عِبَادِهِ الَّذِينَ اصْطَفَى آللَّهُ خَيْرٌ أَمَّا يُشْرِكُونَ
(اے پیغمبر !) کہو : ’’ تمام تعریفیں اﷲ کیلئے ہیں ، اور سلام ہو اُس کے اُن بندوں پر جن کو اُس نے منتخب فرمایا ہے ! بتاؤ کیا اﷲ بہتر ہے یا وہ جن کو ان لوگوں نے اﷲ کی خدائی میں شریک بنا رکھا ہے؟
•
أَمَّنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ وَأَنزَلَ لَكُم مِّنَ السَّمَاء مَاء فَأَنبَتْنَا بِهِ حَدَائِقَ ذَاتَ بَهْجَةٍ مَّا كَانَ لَكُمْ أَن تُنبِتُوا شَجَرَهَا أَإِلَهٌ مَّعَ اللَّهِ بَلْ هُمْ قَوْمٌ يَعْدِلُونَ
بھلا وہ کون ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پید اکیا، اور تمہارے لئے آسمان سے پانی اُتارا؟۔ پھر ہم نے اُس پانی سے بارونق باغ اُگائے، تمہارے بس میں نہیں تھا کہ تم اُن کے درختوں کو اُگا سکتے۔ کیا (پھر بھی تم کہتے ہو کہ) اﷲ کے ساتھ کوئی اور خدا ہے؟ نہیں ! بلکہ ان لوگوں نے راستے سے منہ موڑ رکھا ہے