قرآن کریم > النمل
النمل
•
أَمَّن جَعَلَ الأَرْضَ قَرَارًا وَجَعَلَ خِلالَهَا أَنْهَارًا وَجَعَلَ لَهَا رَوَاسِيَ وَجَعَلَ بَيْنَ الْبَحْرَيْنِ حَاجِزًا أَإِلَهٌ مَّعَ اللَّهِ بَلْ أَكْثَرُهُمْ لا يَعْلَمُونَ
بھلا وہ کون ہے جس نے زمین کو قرار کی جگہ بنایا، اور اُس کے بیچ یبچ میں دریا پیدا کئے، اور اُس (کو ٹھہرانے) کیلئے (پہاڑوں کی) میخیں گاڑ دیں ، اور وہ سمندروں کے درمیان ایک آڑ رکھ دی؟ کیا (پھر بھی تم کہتے ہو کہ) اﷲ کے ساتھ کوئی اور خدا ہے؟ نہیں ! بلکہ ان میں سے اکثر لوگ حقیقت سے ناواقف ہیں
•
أَمَّن يُجِيبُ الْمُضْطَرَّ إِذَا دَعَاهُ وَيَكْشِفُ السُّوءَ وَيَجْعَلُكُمْ خُلَفَاء الأَرْضِ أَإِلَهٌ مَّعَ اللَّهِ قَلِيلاً مَّا تَذَكَّرُونَ
بھلا وہ کون ہے کہ جب کوئی بے قرار اُسے پکارتا ہے تو وہ اس کی دعا قبول کرتا ہے، اور تکلیف دور کر دیتا ہے، اور جو تمہیں زمین کا خلیفہ بناتا ہے؟ کیا (پھر بھی تم کہتے ہو کہ) اﷲ کے ساتھ کوئی اور خدا ہے؟ نہیں ! بلکہ تم بہت کم نصیحت قبول کرتے ہو
•
أَمَّن يَهْدِيكُمْ فِي ظُلُمَاتِ الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَمَن يُرْسِلُ الرِّيَاحَ بُشْرًا بَيْنَ يَدَيْ رَحْمَتِهِ أَإِلَهٌ مَّعَ اللَّهِ تَعَالَى اللَّهُ عَمَّا يُشْرِكُونَ
بھلا وہ کون ہے جو خشکی اور سمندر کے اندھیروں میں تمہیں راستہ دکھاتا ہے، اور جو اپنی رحمت (کی بارش) سے پہلے ہوائیں بھیجتا ہے جو تمہیں (بارش کی) خوشخبری دیتی ہیں؟ کیا (پھر بھی تم کہتے ہو کہ) اﷲ کے ساتھ کوئی اور خدا ہے؟ (نہیں ! بلکہ) اﷲ اُس شرک سے بہت بالا و برتر ہے جس کا ارتکاب یہ لوگ کر رہے ہیں
•
أَمَّن يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ وَمَن يَرْزُقُكُم مِّنَ السَّمَاء وَالأَرْضِ أَإِلَهٌ مَّعَ اللَّهِ قُلْ هَاتُوا بُرْهَانَكُمْ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ
بھلا وہ کون ہے جس نے ساری مخلوق کو پہلی بار پیدا کیا، پھر وہ اُس کو دوبارہ پیدا کرے گا، اور جو تمہیں آسمان اورزمین سے رزق فراہم کرتا ہے؟ کیا (پھر بھی تم کہتے ہو کہ) اﷲ کے ساتھ کوئی اور خدا ہے؟ کہو : ’’ لاؤ اپنی کوئی دلیل، اگر تم سچے ہو
•
قُل لاَّ يَعْلَمُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ الْغَيْبَ إِلاَّ اللَّهُ وَمَا يَشْعُرُونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ
کہہ دو کہ : ’’ اﷲ کے سوا آسمانوں اور زمین میں کسی کوبھی غیب کا علم نہیں ہے، اور لوگوں کو یہ بھی پتہ نہیں ہے کہ اُنہیں کب دوبارہ زندہ کیا جائے گا۔‘‘
•
بَلِ ادَّارَكَ عِلْمُهُمْ فِي الآخِرَةِ بَلْ هُمْ فِي شَكٍّ مِّنْهَا بَلْ هُم مِّنْهَا عَمِونَ
بلکہ آخرت کے بارے میں ان (کافروں ) کا علم بے بس ہو کر رہ گیا ہے، بلکہ وہ اُس کے بارے میں شک میں مبتلا ہیں ، بلکہ وہ اُس کے بارے میں شک میں مبتلا ہیں ، بلکہ اُس سے اندھے ہو چکے ہیں
•
وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا أَئِذَا كُنَّا تُرَابًا وَآبَاؤُنَا أَئِنَّا لَمُخْرَجُونَ
جن لوگوں نے کفر اَپنا لیا ہے، وہ کہتے ہیں کہ : ’’ کیا جب ہم اور ہمارے باپ دادے مٹی ہو چکے ہوں گے تو کیا اُس وقت واقعی ہمیں (قبروں سے) نکالا جائے گا؟
•
لَقَدْ وُعِدْنَا هَذَا نَحْنُ وَآبَاؤُنَا مِن قَبْلُ إِنْ هَذَا إِلاَّ أَسَاطِيرُ الأَوَّلِينَ
ہم سے اور ہمارے باپ دادوں سے اس قسم کے وعدے پہلے بھی کئے گئے تھے، (لیکن) ان کی حقیقت اس کے سوا کچھ نہیں کہ یہ قصہ کہانیاں ہیں جو پرانے زمانے کے لوگوں سے نقل ہوتی چلی آرہی ہیں ۔‘‘
•
قُلْ سِيرُوا فِي الأَرْضِ فَانظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُجْرِمِينَ
کہو کہ : ’’ ذرا زمین میں سفر کر کے دیکھو کہ مجرموں کا انجام کیسا ہوا ہے۔‘‘
•
وَلا تَحْزَنْ عَلَيْهِمْ وَلا تَكُن فِي ضَيْقٍ مِّمَّا يَمْكُرُونَ
اور (اے پیغمبر !) تم ان لوگوں پر غم نہ کرو، اور یہ جس مکاری کا مظاہرہ کر رہے ہیں ، ان کی وجہ سے گھٹن محسوس نہ کرو