قرآن کریم > آل عمران
آل عمران
•
كَدَأْبِ آلِ فِرْعَوْنَ وَالَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ كَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا فَأَخَذَهُاللَّهُمُ بِذُنُوبِهِمْ وَاللَّهُ شَدِيدُ الْعِقَابِ
ان کا حال فرعون اور ان سے پہلے کے لوگوں کے معاملے جیسا ہے ۔ انہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا، چنانچہ اﷲ نے ان کو ان کے گناہوں کی وجہ سے پکڑ میں لے لیا، اور اﷲ کا عذاب بڑا سخت ہے
•
قُل لِّلَّذِينَ كَفَرُواْ سَتُغْلَبُونَ وَتُحْشَرُونَ إِلَى جَهَنَّمَ وَبِئْسَ الْمِهَادُ
جن لوگوں نے کفر اپنا لیا ہے ان سے کہہ دو کہ تم مغلوب ہوگے اور تمہیں جمع کر کے جہنم کی طرف لے جایا جائے گا، اور وہ بہت برا بچھونا ہے
•
قَدْ كَانَ لَكُمْ آيَةٌ فِي فِئَتَيْنِ الْتَقَتَا فِئَةٌ تُقَاتِلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَأُخْرَى كَافِرَةٌ يَرَوْنَهُم مِّثْلَيْهِمْ رَأْيَ الْعَيْنِ وَاللَّهُ يُؤَيِّدُ بِنَصْرِهِ مَن يَشَاء إِنَّ فِي ذَلِكَ لَعِبْرَةً لأُوْلِي الأَبْصَارِ
تمہارے لئے ان دو گروہوں (کے واقعے) میں بڑی نشانی ہے جو ایک دوسرے سے ٹکرائے تھے ۔ ان میں سے ایک گروہ اﷲ کے راستے میں لڑرہا تھا، اور دوسرا کافروں کا گروہ تا جو اپنے آپ کو کھلی آنکھوں ان سے کئی گنا زیادہ دیکھ رہا تھا ۔ اور اﷲ جس کی چاہتا ہے اپنی مدد سے تائید کرتا ہے ۔ بیشک اس واقعے میں آنکھوں والوں کیلئے عبرت کا بڑا سامان ہے
•
زُيِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّهَوَاتِ مِنَ النِّسَاء وَالْبَنِينَ وَالْقَنَاطِيرِ الْمُقَنطَرَةِ مِنَ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَالْخَيْلِ الْمُسَوَّمَةِ وَالأَنْعَامِ وَالْحَرْثِ ذَلِكَ مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَاللَّهُ عِندَهُ حُسْنُ الْمَآبِ
لوگوں کیلئے ان چیزوں کی محبت خوشنما بنادی گئی ہے جو ان کی نفسانی خواہش کے مطابق ہوتی ہیں، یعنی عورتیں، بچے، سونے چاندی کے لگے ہوئے ڈھیر، نشان لگائے ہوئے گھوڑے، چوپائے اور کھیتیاں ۔ یہ سب دنیوی زندگی کا سامان ہے (لیکن) ابدی انجام کا حسن تو صرف اﷲ کے پاس ہے
•
قُلْ أَؤُنَبِّئُكُم بِخَيْرٍ مِّن ذَلِكُمْ لِلَّذِينَ اتَّقَوْا عِندَ رَبِّهِمْ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَأَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ وَرِضْوَانٌ مِّنَ اللَّهِ وَاللَّهُ بَصِيرٌ بِالْعِبَادِ
کہہ دو ! کیا میں تمہیں وہ چیزیں بتاؤں جو ان سب سے کہیں بہتر ہیں ؟ جو لوگ تقوٰی اختیار کرتے ہیں ان کیلئے ان کے رب کے پاس وہ باغات ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں، جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے، اور پاکیزہ بیویاں ہیں، اور اﷲ کی طرف سے خوشنودی ہے ۔ اور تمام بندوں کو اﷲ اچھی طرح دیکھ رہا ہے
•
الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا إِنَّنَا آمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
یہ وہ لوگ ہیں جو کہتے ہیں کہ : ’’ اے ہمارے پروردگار ! ہم آپ پر ایمان لے آئے ہیں ۔ اب ہمارے گناہوں کو بخش دیجئے، اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچالیجئے۔ ‘‘
•
اَلصّٰبِرِيْنَ وَالصّٰدِقِيْنَ وَالْقٰنِـتِيْنَ وَالْمُنْفِقِيْنَ وَالْمُسْـتَغْفِرِيْنَ بِالْاَسْحَارِ
یہ لوگ بڑے صبر کرنے والے ہیں، سچائی کے خوگر ہیں، عبادت گذار ہیں، (اﷲ کی خوشنودی کیلئے) خرچ کرنے والے ہیں، اور سحری کے اوقات میں استغفار کرتے رہتے ہیں
•
شَهِدَ اللَّهُ أَنَّهُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ هُوَ وَالْمَلاَئِكَةُ وَأُوْلُواْ الْعِلْمِ قَآئِمَاً بِالْقِسْطِ لاَ إِلَهَ إِلاَّ هُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
اﷲ نے خود اس بات کی گواہی دی ہے، اور فرشتوں اورا ہلِ علم نے بھی، کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں جس نے انصاف کے ساتھ (کائنات کا) انتظام سنبھالا ہوا ہے ۔ اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، جس کا اقتدار بھی کامل ہے، حکمت بھی کامل
•
إِنَّ الدِّينَ عِندَ اللَّهِ الإِسْلاَمُ وَمَا اخْتَلَفَ الَّذِينَ أُوْتُواْ الْكِتَابَ إِلاَّ مِن بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْعِلْمُ بَغْيًا بَيْنَهُمْ وَمَن يَكْفُرْ بِآيَاتِ اللَّهِ فَإِنَّ اللَّهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ
بیشک (معتبر) دین تو اﷲ کے نزدیک اسلام ہی ہے ۔ اور جن لوگوں کو کتاب دی گئی تھی انہوں نے الگ راستہ لاعلمی میں نہیں بلکہ علم آجانے کے بعد محض آپس کی ضد کی وجہ سے اختیار کیا، اور جو شخص بھی اﷲ کی آیتوں کو جھٹلائے تو (اسے یاد رکھنا چاہیئے کہ) اﷲ بہت جلد حساب لینے والا ہے
•
فَاِنْ حَاۗجُّوْكَ فَقُلْ اَسْلَمْتُ وَجْهِيَ لِلّٰهِ وَمَنِ اتَّبَعَنِ وَقُلْ لِّلَّذِيْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ وَالْاُمِّيّيْنَ ءَاَسْلَمْتُمْ فَاِنْ اَسْلَمُوْا فَقَدِ اھْتَدَوْا ۚ وَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّمَا عَلَيْكَ الْبَلٰغُ وَاللّٰهُ بَصِيْرٌۢ بِالْعِبَادِ
پھر بھی اگر یہ تم سے جھگڑیں تو کہہ دو کہ : ’’ میں نے تو اپنا رخ اﷲ کی طرف کر لیا ہے، اور جنہوں نے میری اتباع کی ہے انہوں نے بھی ۔‘‘ اور اہلِ کتاب سے اور (عرب کے) ان پڑھ (مشرکین) سے کہہ دو کہ کیا تم بھی اسلام لاتے ہو؟ پھر اگر وہ اسلام لے آئیں تو ہدات پا جائیں گے، اور اگر انہوں نے منہ موڑا تو تمہاری ذمہ داری صرف پیغام پہنچانے کی حد تک ہے، اور اﷲ تمام بندوں کو خود دیکھ رہا ہے