قرآن کریم > لقمان
لقمان
•
أَلَمْ تَرَ أَنَّ الْفُلْكَ تَجْرِي فِي الْبَحْرِ بِنِعْمَةِ اللَّهِ لِيُرِيَكُم مِّنْ آيَاتِهِ إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَاتٍ لِّكُلِّ صَبَّارٍ شَكُورٍ
کیا تم نے نہیں دیکھا کہ کشتیاں سمندر میں اﷲ کی مہربانی سے چلتی ہیں ، تاکہ وہ تمہیں اپنی کچھ نشانیاں دکھائے؟ یقینا اس میں ہر اُس شخص کیلئے بہت سی نشانیاں ہیں جو صبر کا پکا، اعلیٰ درجے کا شکر گذار ہو
•
وَإِذَا غَشِيَهُم مَّوْجٌ كَالظُّلَلِ دَعَوُا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ فَلَمَّا نَجَّاهُمْ إِلَى الْبَرِّ فَمِنْهُم مُّقْتَصِدٌ وَمَا يَجْحَدُ بِآيَاتِنَا إِلاَّ كُلُّ خَتَّارٍ كَفُورٍ
اور جب موجیں سائبانوں کی طرح اُن پر چڑھ آتی ہیں تو وہ اﷲ کو اس طرح پکارتے ہیں کہ اُس وقت اُن کا اعتقاد خالص اُسی پر ہوتا ہے۔ پھر جب وہ اُن کو بچا کر خشکی پر لے آتا ہے تو اُن میں سے کچھ ہیں جو راہِ راست پر رہتے ہیں (باقی پھر شرک کرنے لگتے ہیں ) اور ہماری آیتوں کا انکار وہی شخص کرتا ہے جو پکا بد عہد، پرلے درجے کا ناشکرا ہو
•
يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمْ وَاخْشَوْا يَوْمًا لاَّ يَجْزِي وَالِدٌ عَن وَلَدِهِ وَلا مَوْلُودٌ هُوَ جَازٍ عَن وَالِدِهِ شَيْئًا إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ فَلا تَغُرَّنَّكُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا وَلا يَغُرَّنَّكُم بِاللَّهِ الْغَرُورُ
اے لوگو ! اپنے پروردگار (کی ناراضی) سے بچو، اور ڈرو اُس دن سے جب کوئی باپ اپنے بیٹے کے کام نہیں آئے گا، اور نہ کسی بیٹے کی یہ مجال ہوگی کہ وہ اپنے باپ کے ذرا بھی کام آجائے۔ یقین جانو کہ اﷲ کا وعدہ سچا ہے، اس لئے ایسا ہر گز نہ ہونے پائے کہ یہ دُنیوی زندگی تمہیں دھوکے میں ڈال دے، اور ایسا ہر گز نہ ہونے پائے کہ وہ (شیطان) تمہیں اﷲ کے معاملے میں دھوکے میں ڈال دے جو سب سے بڑا دھوکا باز ہے
•
إِنَّ اللَّهَ عِندَهُ عِلْمُ السَّاعَةِ وَيُنَزِّلُ الْغَيْثَ وَيَعْلَمُ مَا فِي الأَرْحَامِ وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ مَّاذَا تَكْسِبُ غَدًا وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ بِأَيِّ أَرْضٍ تَمُوتُ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ
یقینا (قیامت کی) گھڑی کا علم ا ﷲ ہی کے پاس ہے، وہی بارش برساتا ہے، اور وہی جانتا ہے کہ ماؤں کے پیٹ میں کیا ہے، اور کسی متنفس کو یہ پتہ نہیں ہے کہ وہ کل کیا کمائے گا، اور نہ کسی متنف کو یہ پتہ ہے کہ کونسی زمین میں اُسے موت آئے گی۔ بیشک اﷲ ہر چیز کامکمل علم رکھنے والا، ہر بات سے پوری طرح باخبر ہے