قرآن کریم > يس
يس
•
اتَّبِعُوا مَن لاَّ يَسْأَلُكُمْ أَجْرًا وَهُم مُّهْتَدُونَ
ان لوگوں کا کہنا مان لو جو تم سے کوئی اُجرت نہیں مانگ رہے، اور وہ صحیح راستے پر ہیں
•
وَمَا لِي لاَ أَعْبُدُ الَّذِي فَطَرَنِي وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ
اور بھلا میں اُس ذات کی عبادت کیوں نہ کروں جس نے مجھے پیدا کیا ہے؟ اور اُسی کی طرف تم سب کو واپس بھیجا جائے گا
•
أَأَتَّخِذُ مِن دُونِهِ آلِهَةً إِن يُرِدْنِ الرَّحْمَن بِضُرٍّ لاَّ تُغْنِ عَنِّي شَفَاعَتُهُمْ شَيْئًا وَلاَ يُنقِذُونِ
بھلا کیا اُسے چھوڑ کر میں ایسوں کو معبود مانوں کہ اگر خدائے رحمن مجھے کوئی نقصان پہنچانے کا ارادہ کرلے تو اُن کی سفارش میرے کسی کام نہ آئے، اور نہ وہ مجھے چھڑا سکیں؟
•
إِنِّي إِذًا لَّفِي ضَلاَلٍ مُّبِينٍ
اگر میں ایسا کروں گا تو یقینا میں کھلی گمراہی میں مبتلا ہوجاؤں گا
•
إِنِّي آمَنتُ بِرَبِّكُمْ فَاسْمَعُونِ
میں تو تمہارے پروردگار پر ایمان لاچکا۔ اب تم بھی میری بات سن لو۔‘‘
•
قِيلَ ادْخُلِ الْجَنَّةَ قَالَ يَا لَيْتَ قَوْمِي يَعْلَمُونَ
(آخرکار بستی والوں نے اُس کو قتل کر دیا، اور اﷲ تعالیٰ کی طرف سے اُس سے) کہا گیا کہ : ’’ جنت میں داخل ہوجاؤ۔‘‘ اُس نے (جنت کی نعمتیں دیکھ کر) کہا کہ : ’’ کاش ! میری قوم کو معلوم ہوجائے
•
بِمَا غَفَرَ لِي رَبِّي وَجَعَلَنِي مِنَ الْمُكْرَمِينَ
کہ اﷲ نے کس طرح میری بخشش کی ہے، اور مجھے باعزّت لوگوں میں شامل کیا ہے !‘‘
•
وَمَا أَنزَلْنَا عَلَى قَوْمِهِ مِن بَعْدِهِ مِنْ جُندٍ مِّنَ السَّمَاء وَمَا كُنَّا مُنزِلِينَ
اور اُس شخص کے بعد ہم نے اُس کی قوم پر آسمان سے کوئی لشکر نہیں اُتارا، اور نہ ہمیں اُتارنے کی ضرورت تھی
•
إِن كَانَتْ إِلاَّ صَيْحَةً وَاحِدَةً فَإِذَا هُمْ خَامِدُونَ
وہ تو بس ایک ہی چنگھاڑ تھی جس سے وہ ایک دَم بجھ کر رہ گئے
•
يَا حَسْرَةً عَلَى الْعِبَادِ مَا يَأْتِيهِم مِّن رَّسُولٍ إِلاَّ كَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِؤُون
افسوس ہے ایسے بندوں کے حال پر ! ان کے پاس کوئی رسول ایسا نہیں آیا جس کا وہ مذاق نہ اُڑاتے رہے ہوں