قرآن کریم > يس
يس
•
أَلَمْ يَرَوْا كَمْ أَهْلَكْنَا قَبْلَهُم مِّنْ الْقُرُونِ أَنَّهُمْ إِلَيْهِمْ لاَ يَرْجِعُونَ
کیا اُنہوں نے نہیں دیکھا کہ اُن سے پہلے ہم کتنی قوموں کو اس طرح ہلاک کر چکے ہیں کہ وہ اُن کے پاس لوٹ کر نہیں آتے؟
•
وَإِن كُلٌّ لَّمَّا جَمِيعٌ لَّدَيْنَا مُحْضَرُونَ
اور یہ جتنے لوگ ہیں ، ان سبھی کو اِکٹھا کر کے ہمارے سامنے حاضر کیا جائے گا
•
وَآيَةٌ لَّهُمُ الأَرْضُ الْمَيْتَةُ أَحْيَيْنَاهَا وَأَخْرَجْنَا مِنْهَا حَبًّا فَمِنْهُ يَأْكُلُونَ
اور ان کیلئے ایک نشانی وہ زمین ہے جو مردہ پڑی ہوئی تھی۔ ہم نے اُسے زندگی عطا کی، اور اُس سے غلہ نکالا، جس کی خوراک یہ کھاتے ہیں
•
وَجَعَلْنَا فِيهَا جَنَّاتٍ مِن نَّخِيلٍ وَأَعْنَابٍ وَفَجَّرْنَا فِيهَا مِنْ الْعُيُونِ
اور ہم نے اُس زمین میں کھجوروں اور اَنگوروں کے باغ پیدا کئے، اور ایسا انتظام کیا کہ اُس میں سے پانی کے چشمے پھوٹ نکلے
•
لِيَأْكُلُوا مِن ثَمَرِهِ وَمَا عَمِلَتْهُ أَيْدِيهِمْ أَفَلا يَشْكُرُونَ
تاکہ یہ اُس کی پیداوار میں سے کھائیں ، حالانکہ اُس کو اِن کے ہاتھوں نے نہیں بنایا تھا۔ کیا پھر بھی یہ شکر اَدا نہیں کریں گے؟
•
سُبْحَانَ الَّذِي خَلَقَ الأَزْوَاجَ كُلَّهَا مِمَّا تُنبِتُ الأَرْضُ وَمِنْ أَنفُسِهِمْ وَمِمَّا لا يَعْلَمُونَ
پاک ہے وہ ذات جس نے ہر چیز کے جوڑے جوڑے پیدا کئے ہیں ، اُس پیداوار کے بھی جو زمین اُگاتی ہے، اور خود ان انسانوں کے بھی، اور اُن چیزوں کے بھی جنہیں یہ لوگ (ابھی) جانتے تک نہیں ہیں
•
وَآيَةٌ لَّهُمْ اللَّيْلُ نَسْلَخُ مِنْهُ النَّهَارَ فَإِذَا هُم مُّظْلِمُونَ
اور ان کیلئے ایک اور نشانی رات ہے۔ ہم اُس پر سے دن کا چھلکا اُتار لیتے ہیں تو وہ یکایک اندھیرے میں رہ جاتے ہیں
•
وَالشَّمْسُ تَجْرِي لِمُسْتَقَرٍّ لَّهَا ذَلِكَ تَقْدِيرُ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ
اور سورج اپنے ٹھکانے کی طرف چلا جارہا ہے۔ یہ سب اُس ذات کا مقرر کیا ہوا نظام ہے جس کا اِقتدار بھی کامل ہے، جس کا علم بھی کامل
•
وَالْقَمَرَ قَدَّرْنَاهُ مَنَازِلَ حَتَّى عَادَ كَالْعُرْجُونِ الْقَدِيمِ
اور چاند ہے کہ ہم نے اُس کی منزلیں ناپ تول کر مقرر کر دی ہیں ، یہاں تک کہ وہ جب (ان منزلوں کے دورے سے) لوٹ کر آتا ہے تو کھجور کی پرانی ٹہنی کی طرح (پتلا) ہو کر رہ جاتا ہے
•
لا الشَّمْسُ يَنبَغِي لَهَا أَن تُدْرِكَ الْقَمَرَ وَلا اللَّيْلُ سَابِقُ النَّهَارِ وَكُلٌّ فِي فَلَكٍ يَسْبَحُونَ
نہ تو سورج کی یہ مجال ہے کہ وہ چاند کو جا پکڑے، اور نہ رات دن سے آگے نکل سکتی ہے۔ اور یہ سب اپنے اپنے مدار میں تیر رہے ہیں