قرآن کریم > يس
يس
•
وَآيَةٌ لَّهُمْ أَنَّا حَمَلْنَا ذُرِّيَّتَهُمْ فِي الْفُلْكِ الْمَشْحُونِ
اور ان کیلئے ایک اور نشانی یہ ہے کہ ہم نے ان کی اولاد کو بھری ہوئی کشتی میں سوار کیا
•
وَخَلَقْنَا لَهُم مِّن مِّثْلِهِ مَا يَرْكَبُونَ
اور ہم نے ان کیلئے اُسی جیسی اور چیزیں بھی پیدا کیں جن پر یہ سواری کرتے ہیں
•
وَإِن نَّشَأْ نُغْرِقْهُمْ فَلا صَرِيخَ لَهُمْ وَلا هُمْ يُنقَذُونَ
اور اگر ہم چاہیں تو انہیں غرق کر ڈالیں، جس کے بعد نہ تو کوئی ان کی فریاد کو پہنچے، اور نہ اُن کی جان بچائی جاسکے
•
إِلاَّ رَحْمَةً مِّنَّا وَمَتَاعًا إِلَى حِينٍ
لیکن یہ سب ہماری طرف سے ایک رحمت ہے، اور ایک معین وقت تک (زندگی کا) مزہ اُٹھانے کا موقع ہے (جو انہیں دیا جارہا ہے)
•
وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ اتَّقُوا مَا بَيْنَ أَيْدِيكُمْ وَمَا خَلْفَكُمْ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ
اور جب اُن سے کہا جاتا ہے کہ : ’’ بچو اُس (عذاب) سے جو تمہارے سامنے ہے، اور جو تمہارے (مرنے کے) بعد آئے گا، تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔‘‘ (تو وہ ذرا کان نہیں دھرتے)
•
وَمَا تَأْتِيهِم مِّنْ آيَةٍ مِّنْ آيَاتِ رَبِّهِمْ إِلاَّ كَانُوا عَنْهَا مُعْرِضِينَ
اور اُن کے پروردگار کی نشانیوں میں سے کوئی نشانی ایسی نہیں آتی جس سے وہ منہ نہ موڑ لیتے ہوں
•
وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ أَنفِقُوا مِمَّا رَزَقَكُمْ اللَّهُ قَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لِلَّذِينَ آمَنُوا أَنُطْعِمُ مَن لَّوْ يَشَاء اللَّهُ أَطْعَمَهُ إِنْ أَنتُمْ إِلاَّ فِي ضَلالٍ مُّبِينٍ
اور جب اُن سے کہا جاتا ہے کہ : ’’ اﷲ نے تمہیں جو رِزق دیا ہے، اُس میں سے (غریبوں پر بھی) خرچ کرو، تو یہ کافر لوگ مسلمانوں سے کہتے ہیں کہ : ’’ کیا ہم اُن لوگوں کو کھانا کھلائیں جنہیں اگر اﷲ چاہتا تو خود کھلادیتا؟ (مسلمانو !) تمہاری حقیقت اس کے سوا کچھ بھی نہیں کہ تم کھلی گمراہی میں پڑے ہوئے ہو۔‘‘
•
وَيَقُولُونَ مَتَى هَذَا الْوَعْدُ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ
اور کہتے ہیں کہ : ’’ یہ (قیامت کا) وعدہ کب پورا ہوگا؟ (مسلمانو !) بتاؤ، اگر تم سچے ہو۔‘‘
•
مَا يَنظُرُونَ إِلاَّ صَيْحَةً وَاحِدَةً تَأْخُذُهُمْ وَهُمْ يَخِصِّمُونَ
(دراصل) یہ لوگ بس ایک چنگھاڑ کا انتظار کر رہے ہیں جو ان کی حجت بازی کے عین درمیان انہیں آپکڑے گی
•
فَلا يَسْتَطِيعُونَ تَوْصِيَةً وَلا إِلَى أَهْلِهِمْ يَرْجِعُونَ
پھرنہ یہ کوئی وصیت کرسکیں گے، اور نہ اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ کر جاسکیں گے