قرآن کریم > الصّافّات
الصّافّات
•
قَالَ قَائِلٌ مِّنْهُمْ إِنِّي كَانَ لِي قَرِينٌ
اُن میں سے ایک کہنے والا کہے گا کہ میرا ایک ساتھی تھا
•
يَقُولُ أَئِنَّكَ لَمِنْ الْمُصَدِّقِينَ
جو (مجھ سے) کہا کرتا تھا کہ : ’’ کیا تم واقعی اُن لوگوں میں سے ہو جو (آخرت کی زندگی کو) سچ مانتے ہیں؟
•
أَئِذَا مِتْنَا وَكُنَّا تُرَابًا وَعِظَامًا أَئِنَّا لَمَدِينُونَ
کیا جب ہم مٹی اور ہڈیوں میں تبدیل ہوجائیں گے تو کیا واقعی ہمیں (اپنے کاموں کا) بدلہ دیا جائے گا؟‘‘
•
قَالَ هَلْ أَنتُم مُّطَّلِعُونَ
وہ جنتی (دوسرے جنتیوں سے) کہے گا کہ : ’’ کیا تم (میرے اُس ساتھی) کو جھانک کر دیکھنا چاہتے ہو؟‘‘
•
فَاطَّلَعَ فَرَآهُ فِي سَوَاء الْجَحِيمِ
پھر وہ خود (دوزخ میں ) جھانک کر دیکھے گا تو وہ اُسے دوزخ کے بیچوں بیچ نظر آجائے گا
•
قَالَ تَاللَّهِ إِنْ كِدتَّ لَتُرْدِينِ
وہ جنتی (اس سے) کہے گا کہ : ’’ اﷲ کی قسم ! تم تو مجھے بالکل ہی برباد کرنے لگے تھے
•
وَلَوْلا نِعْمَةُ رَبِّي لَكُنتُ مِنَ الْمُحْضَرِينَ
اور اگر میرے پروردگار کا فضل شاملِ حال نہ ہوتا تو اور لوگوں کے ساتھ مجھے بھی دھر لیا جاتا۔‘‘
•
أَفَمَا نَحْنُ بِمَيِّتِينَ
(پھر وہ خوشی کے عالم میں اپنے جنتی ساتھیوں سے کہے گا :) ’’ اچھا تو کیا اب ہمیں موت نہیں آئے گی؟
•
إِلاَّ مَوْتَتَنَا الأُولَى وَمَا نَحْنُ بِمُعَذَّبِينَ
سوائے اُس موت کے جو ہمیں پہلے آچکی؟ اور ہمیں عذاب بھی نہیں ہوگا؟‘‘